زراعت کے حوالے سے نئی ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے، جام کمال

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی زیرصدارت منعقد ہونے والے اعلیٰ سطحی اجلاس میں ایگریکلچرل ایکسپو 2020ء کے انعقاد کی تیاریوں کا جائزہ لیا گیا، سیکریٹری محکمہ زراعت نے اجلاس کو بریفنگ دی، صوبائی وزیر زراعت زمرک خان اچکزئی، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر اور سیکریٹری خزانہ نورالحق بلوچ نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ایکسپو کا انعقاد اس سال جون کے آخری ہفتے میں کوئٹہ میں کیا جائے گا، ایکسپو میں بلوچستان زرعی پالیسی کا اعلان بھی کیا جائے گا، اجلاس کو بتایا گیا کہ ایکسپو کا انعقاد یوایس ایڈ اور ایف اے او کے اشتراک سے کیا جارہا ہے جس کا مقصد صوبے کے کاشتکاروں کو جدید طریقہ کاشتکاری، زرعی کاروبار، بیج، پانی، ادویات، مشینری اور زراعت کے جدید طریقوں سے متعلق آگاہی فراہم کرنا ہے، ایکسپو میں زراعت کے شعبے سے وابستہ ملکی اور غیرملکی کمپنیوں کے حکام،سرمایہ کار اور زرعی شعبہ کے سائنسدان شرکت کریں گے جبکہ ایکسپو میں مالداری کے شعبہ سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شریک ہوں گے، اجلاس میں شعبہ زراعت کی ترقی، جدید طریقہ زراعت کے فروغ اور گرین ٹریکٹر اسکیم سے متعلق امور کا بھی جائزہ لیا گیا، اس موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ دنیا میں شعبہ زراعت میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جارہا ہے جس سے زرعی پیداوار میں کئی گنا اضافہ ممکن ہے اور ہمیں بھی صوبے میں اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے کی ضرورت ہے، انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں نباتاتی کپاس اور زیتون کی کاشت کی بھرپور صلاحیت ہے، ضرورت اس امر کی ہے کہ زمینداروں اور کاشتکاروں کو نئی فصلوں اور کاشتکاری کے جدید طریقوں سے متعلق آگاہی فراہم کی جائے، وزیراعلیٰ نے مختلف شعبوں میں ایکسپو، سیمینار اور دیگر سرگرمیوں کے انعقاد کا سالانہ کیلنڈر بنانے کی ہدایت کی جس کے تحت ہر سال باقاعدگی کے ساتھ ان سرگرمیوں کا انعقاد ممکن ہوگا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں