مطالبات تسلیم نہیں کیے گئے تو غیر معینہ مدت کے لیے ہڑتال کرینگے، فلورز ملز ایسوسی ایشن
کوئٹہ:پاکستان فلورز ملز ایسوسی ایشن کے صدر سید صالح آغااور سینٹرل کمیٹی کے ممبر سید ظہور آغا نے کہا ہے کہ صوبے میں آٹے اور گندم کی بحران پیدا کرنے کیلئے حکومت نے دفعہ 144لگا کر بین الا اصوبائی سطح پر پابندی عائد کر دی حکومت اس سلسلے میں اپنی پالیسی پر نظر ثانی کریں اور صوبے کے مطابق گندم کے خریداری کی اجازت اور ہمیں ایک جامع اور واضح پالیسی دی جائے ورنہ منگل کے روز مرکزی چیئرمین سے رابطہ کر کے بطور احتجاج فلور ملز کو بند کرینگے‘یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی اس موقع پر عبدالواحد بڑیچ‘سید شریف آغا بھی موجود تھے انہوں نے کہا کہ صوبے میں آٹے اور گندم کی نقل و حرکت پر پابندی اور اس سے صوبے کی عوام آٹے جیسے بنیادی ضرورت سے محروم رکھنا اور آٹے کی قیمتوں میں مصنوعی طورپر اضافہ کرنے کی کوشش ہیں اس ضمن میں پاکستان فلورز ملز ایسوسی ایشن گزشتہ کئی عرصے سے آٹے اور گندم کے حوالے سے حکومت کی نا اہلی سامنے لا رہی ہیں تاکہ اس صوبے میں گندم اور آٹے کی قلت پیدا نہ ہو سکیں لیکن اس سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت خود گندم کی بحران پیدا کر کے ذخیرہ اندوزوں کیلئے راستہ ہموار کر رہی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں گندم اور آٹے کی نقل و حرکت پر غیر قانونی پابندی اور دفعہ 144کے ذریعے کی گئی ساتھ میں مختلف چیک پوسٹوں پر گاڑیاں روک کر 30ہزار سے 40ہزار روپے رشوت طلب کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ پاکستان فلور ملز بلوچستان ملک کے آئین کے مطابق پورے ملک میں گندم آٹے اور تمام غذائی اجناس پر پابندی کو غیر قانونی اقدام سمجھتے ہیں اور صوبے کے ساتھ زیا دتی کو تصور کرتے ہیں کیونکہ اس پابندی سے نہ صرف قیمتوں میں اضافہ ہو گا بلکہ صوبے کو کم قیمت پر فراہم کرنے والے فلور ملز بھی زبو حالی کا شکا ر ہو گئی ہیں کیونکہ نہ تو ہماری محکمہ خورات کے پاس گندم ہے اور نہ ہی فلور ملز اندرون صوبے کو گندم دے سکتے ہیں جس سے روز بروز مارکیٹ میں آٹا ناپید ہوتا جارہا ہے اور اس وقت بلوچستان فلور ملز کے پاس صرف 3دن کا کوٹہ ذخیرہ رہ گیا ہے حکومت بلوچستان نہ تو محکمہ خورات کے ذریعے خریداری کرتے ہیں اور نہ ہی فلورملز کو اجازت دیتے ہیں انہوں نے کہا کہ افسوس کے ساتھ کہنا پڑھتا ہے کہ اس سال 2020اور 2021کیلئے حکومت بلوچستا ن نے صرف 10لاکھ بوری گندم خریدنے کا ٹارگٹ دیا ہے جوکہ صوبے کی ضرورت کے مطابق بہت کم ہے حکومت کو اس وقت 1کروڑ گندم خریدنا ہوتا تھا انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہاکہ اگر حکومت نے ہمارے مطالبات حل نہیں کئے گئے بین الصوبائی پابندی ختم ہمیں گندم خریدنے کی اجازت اور ملک کی دیگر صوبوں کی طرح پالیسی نہیں دی گئی تو مرکزی چیئرمین کے ساتھ رابطہ کرکے بلوچستان کے تمام فلو ر ملز کو غیر معینہ مدت کیلئے بند کرینگے۔