پی ایس ایل، اگلے سال کوئٹہ میں بھی میچز کرائے جائیں، آغا حسن

اسلام آباد(پ ر)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس چیئرمین کمیٹی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے کہ پی ایس ایل میچ اگلے سال سے کوئٹہ میں بھی کرائے جائیں اور کوئٹہ کی ٹیم میں بلوچستان کے باصلاحیت نوجوانوں کو کھیلنے کا موقع فراہم کیا جائے کوئٹہ، ڈھاڈر، قلات، دالبندین، ملتان، باجوڑ، خیبرپختوا، سندھ کے اضلاع میں مزید اسٹیڈیم قائم کرنے کی سفارشات کی منظوری دیدی گئی ان خیالات کا اظہار بین الصوبائی رابطہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے بین الصوبائی رابطہ کا اجلاس اس وقت مچھلی منڈی بن گیا،جب پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین احسان مانی نے کمیٹی کے ممبران کے مطالبے کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اگر کمیٹی کے ممبران چاہیں تو وہ اپنی جیب سے میچز کے ٹکٹ خرید کر دینے کو تیار ہیں۔اس پر کمیٹی کے ممبران اپنی نشستیں چھوڑ کر واک آؤٹ کرنے کیلئے دروازے کی جانب بڑھنے لگے۔انہوں نے یہ مؤقف اپنایا کہ میچز کے ٹکٹ ملنا کمیٹی کے ممبران کا استحقاق ہے،ہم کوئی منگتے نہیں کہ چیئرمین کرکٹ بورڈ ہمیں کہیں کہ اگر آپ کہتے ہیں تو میں اپنی جیب سے ٹکٹ خرید کر دے دیتا ہوں۔یہ صورتحال جمعہ کے روز پاکستان سپورٹ بورڈ کے کمیٹی روم میں قائمہ کمیٹی کے چیئرمین آغاحسن بلوچ کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پیدا ہوگئی۔پی سی بی کے چیئرمین کی اس پیش کش پر کمیٹی کے ارکان نے شدید احتجاج کیا۔کمیٹی چیئرمین آغا حسن بلوچ اور وفاقی وزیر ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کی فہم پرستی اور احسان مانی کے اپنے الفاظ واپس لینے اور معذرت کرنے پر صورتحال کنٹرول ہوگئی۔ چیئرمین پی سی بی نے کہا کہ میں اپنی فیملی کے لئے بھی ٹکٹ خریدتا ہوں،میں نے کسی کی توہین کیلئے یہ پیشکش نہیں کی۔انہوں نے انکشاف کیا کہ پی ایس ایل کے میچز کے دوران 14فیصد فری ٹکٹ ہم متعلقہ ضلعی حکومت اور سیکورٹی ایجنسیوں کو دے دیتے ہیں جبکہ ٹکٹوں کی باقی آمدن فرنچائز ٹیموں کو جاتی ہے۔انہوں نے پی سی بی کے مختلف اخراجات اعلیٰ عہدوں پر فائز ملازمین کی تنخواہوں اور دیگر سوالات کے جواب آئندہ ان کیمرہ اجلاس میں دینے کی استدعا کی،جسے قبول کرلیاگیا۔بعد ازاں انہوں نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں سری لنکا کو دوبارہ انٹرنیشنل میچز کے لئے واپس لانا ہماری بڑی کامیابی ہے۔پی ایس ایل کھیلنے کے لئے ہمیں 248 غیر ملکی کھلاڑیوں نے خود کو رجسٹرڈ کرایا تھا،جو ہماری کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایشیاء کپ محض پاکستان اور بھارت کے درمیان میچ کی بات نہیں بلکہ سری لنکا،بنگلہ دیش،افغانستان سمیت20 دیگر ممالک کا بھی مسئلہ ہے،یہ سارے ممبر ممالک ملکر ایشیاء کپ کا فیصلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وسیم خان ایک انتہائی قابل کرکٹ کا منتظم ہے،پاکستان کرکٹ بورڈ کے ساتھ منسلک ہونے پر اسے 70ہزار پاؤنڈز کا خسارا ہوا لیکن اس نے پاکستان کے لئے کام کرنے کو ترجیح دی۔انہوں نے آئندہ پی ایس ایل کے میچز پشاور،کوئٹہ سمیت دیگر شہروں میں بھی کرانے کا عندیہ دیا

اپنا تبصرہ بھیجیں