میں نے کچھ غلط نہیں لکھا

تحریر: نذر بلوچ قلندرانی
مجھے یاد ہے کچھ عرصہ قبل میں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ لکھا کہ اگر آپ غریب ہیں تو آپ کو شادی نہیں کرنی چاہئے پہلے معاشی طور پر خود کو مظبوط بناؤ پھر پارٹنر کے بارے میں سوچوں، ہاں ٹھیک ہے آپ سے رہا نہیں جاتا غریب ہوں کے شادی کرلی، پھر بچے پیدا کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اگر بچے پیدا کرنے کا شوق ہے تو اتنے بچے پیدا کروں جتنے کے آپ کفالت اور تربیت کرسکتے ہوں تاکہ بعد میں آپ کو خودکشی یا اپنے بچوں کو بیچنا نہ پڑے، اس پوسٹ کو لیکر کچھ علماء کرام نے مجھ پر شدید تنقید کی، سچ کہوں تو مجھے بھی اپنے پوسٹ پر ندامت محسوس ہوا کہ شاید میں نے کچھ غلط لکھا؟ مگر حال ہی میں بارکھان کے علاقے دھلوائی میں چودہ بچوں کے باپ کا غربت کی وجہ سے خودکشی کا سن کر اور آج ایک معذور شخص جو بدقسمتی دو بچوں کا باپ بھی ہے انکی فریادی وڈیو اور انکے معصوم بچوں کو دیکھنے کے بعد مجھے اس چیز کا احساس ہوا کہ میں نے کچھ غلط نہیں لکھا، ایک طرف معذوری دوسری طرف دو بچے بھی پیدا کرلی اپنا زندگی تو تھا ہی برباد مزید دو زندگیاں برباد کر دی، ہمارے سماج میں لوگ بڑی آسانی سے چودہ چودہ بچے پیدا کرکے پھر خودکشی کر جاتے ہیں لیکن یہ نہیں سوچتے کہ انکے بعد اس کے بچوں کا کیا حال ہوگا.؟ کہتے ہیں نہ افسوس سے احتیاط بہتر ہے سو میں ایک بار پھر سے کہوں گا کہ اگر آپ غریب ہیں تو آپکو شادی نہیں کرنی چاہئے پہلے معاشی طور پر خود کو مظبوط بناؤ پھر پارٹنر کے بارے میں سوچوں، ھاں ٹھیک ہے آپ سے رہا نہیں جاتا غریب ہوں کے شادی کرلی، پھر بچے پیدا کرنے کی کیا ضرورت ہے؟ اگر بچے پیدا کرنے کا شوق ہے تو اتنے بچے پیدا کروں جتنا آپ کفالت اور تربیت کرسکتے ہوں تاکہ بعد میں آپ کو خودکشی یا اپنے بچوں کو بیچنا نہ پڑے،