"لائبریریز” کی کمی

تحریر : اخلاق احمد
تربت سٹی آبادی کے لحاظ سے بلوچستان کے دوسرے بڑے شہر کے نام سے جانا جاتا ہے، جہاں کئی نو آباد لوگ بھی رہ رہے ہیں۔ تربت ایک اچھا تعلیمی مرکز کے نام سے جانا جاتا ہے، اسی لئے جہاں مکران کے مختلف علاقے کے لوگ پڑھنے جاتے ہیں۔ وہ طلباءو طلبات کو کئی ایجوکیشنل مسائل سامنے کرنی پڑھتی ہیں تعلیمی مسائل کے علاوہ اس کو بھی ہر قسم کے پریشانی سے دوچار کرنی پڑھتی ہیں چائے پانی کی شکل کیوں نہ ہوں، چاہے کرائے کا رومز کی شکل کیوں نہ ہوں۔ وہ اسٹوڈنٹس اپنے آبائی علاقے چھوڑ کر تربت جسے شہر آکر تاکہ اپنی پڑھائی میں کچھ بہتری لاسکے۔ ت±ربَت میں جاکر جو غریب کلاس کے اسٹوڈنس اکثر محصبتوں سے دوچار ہوتے رہتے ہیں کیونکہ اگر کرائے کا کمرے مل جاتے ہیں جس میں تو بجلی اور پانی کی مسئلے پائے جاتے۔ وہ اس جیسے پریشانی سہ کر بھی اور ایجوکیشن کے حوالے سے مسئلے پائے جاتے ہیں۔ ان میں سے ایک لائبریری کی کمی کا مسئلہ ہے۔ اگر ایک لائبریری کی definition کو دیکھا جائے لائبریری وہ جگہ ہے جس میں کئی مختلف کتب رکھی جاتی ہیں پڑھنے کے لئے اور جس میں طلباءو طلبات خاموشی اختیار کرتے ہوئے پڑھتے ہیں۔ یہ وہ جگہ ہے جس میں اسٹوڈنٹس خوشی سے اور آسودگی سے مختلف اقسام کی امتحانات کی تیاریاں کرسکتے ہیں۔ اس کے برعکس تربت کی بڑی آبادی کے باجود صرف ایک پبلک لائبریری ہے، جس میں صرف چالیس اسٹوڈنٹس بیٹھ کر پڑ سکتے ہیں۔ اسٹوڈنس کے تعداد صرف اس چالیس نہیں ہے بلکہ لائبریری میں جگہ نہ ہونے باوجود ہر روز میں تقریباً 300 اسٹوڈنس جاتے ہیں اور وہ باہر لائبریری کے آس پاس بٹھ کر پڑھتے ہیں تاکہ انکی پڑھائی میں کمی نہ آئے۔ اگر ت±ربت میں تین اور تین سے زیادہ بڑے لائبریریز ہوتے تو تقریباً 3000 طلبائ و طلبات مل گئے ہوتے۔ یہاں سے ایک سوال اٹھتی ہے وہ باقی 2600 اسٹوڈنس دن میں کیا کرتے ہوں گے۔ جی ہاں وہ 2600 اسٹوڈنس میں سے کچھ ادھر اوھر گھومتے رہتے ہوں گے اور کچھ مختلف workplaces میں کام کرتے ہوں گئے۔ ا±س اسٹوڈنس کی پڑھائی سے دلچسپی ختم ہونے کی ذمہ دار کون ہے حالانکہ انہوں نے کچھ ارادوں کے ساتھ وہاں آتے ہونگے لیکن سارے خوابیں، ارادے، مقاصد صرف مایوسی میں تبدیل ہوجاتے ہیں۔ اگر دیکھا جائے ایک سنجیدہ مسئلہ ہے کیونکہ جو وہ اسٹوڈنس لائبریریز کی کمی کی وجہ سے اپنے آپ کی زندگیاں مشکل اور تباہی کی طرف لے جار ہیں۔ شاہد ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ وہ کسی بر±ے منشیات یا ڈکیٹی جیسے کاموں میں شامل ہوجاتے ہیں اور معاشرے میں بر±ائیاں پھیلتی ہیں۔ نارمن کزنز نے کہا "لائبریری ایک ڈیلیوری روم ہے جہاں ایک خیال کی پیدائش کے لیے، ایک ایسی جگہ جہاں تاریخ زندہ ہوتی ہے” نارمن کی اسٹیٹمنٹ کے مطابق لائبریری وہ واحد جگہ ہے جہاں انسانی دماغ بہت زیادہ مختلف اچھے خیالات کی جہنم ہوتی ہے اور وہی انسان کءخوابیاں کی وارث بن جاتا ہے اور بر±ے اور اچھے کاموں سے خوب واقف ہو جاتا ہے، دوسروں کو بھی اچھے راہے دینے میں قابل رہے گا۔ ایسے بڑی اچھائی کے باوجود ت±ربَت میں اسٹوڈنس بر±ائیوں میں گام زن ہو رہے ہیں۔ دن با دن ایجوکیشنل ماحول سے دور ہو رہے ہیں۔ اگر تعیلم میں توجہ نہ دی جاتی ہے، اور لائبریریز کی تعمیرات نہ کروایا جائے تو آنے والی وقت میں ایسے ہزرواں ناقابلِ براشت کام ہر روز کیا جائے گا جو معاشرے اور قوم کی تباہی سبب بن جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں