عورت مارچ نکالی گئی تو حکومت ذمہ دار ہوگی،جمعیت نظریاتی

کوئٹہ:جمعیت علما اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی کنونیئر مولناعبدالقادر لونی بے حیاعورت مارچ کے خلاف ایک پرہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتیہوئے کہا کہ عورت مارچ کھلم کھلا اللہ اور رسول سے بغاوت کااعلان ہے بے حیا اور بیہودہ مارچ سے قہرالہی کودعوت نہ دے لبرلزم، سوشلزم اور سیکولرزم کے نام پہ اور عورت کی آزادی کی آڑ میں اسلام مخالف مغرب کی ایجنڈوں اورنظریات کو فروغ دیا جا رہا ہے حوس کے پجاری طرح طرح کے ہتھکنڈے استعمال کرنے سے عزتوں کو پامال کیا جا رہا ہے حکومت بے حیا عورت مارچ کاراستہ روک لے،اگر بے حیا مارچ نکالی گئی تو حکومت اس کے زمہ دارہوگی انہوں نے کہا کہ اسلام سے قبل معاشرے میں عورت کو نحوست سمجھا جاتا تھا جسے لڑکی کی بشارت ملتی تو اس کا چہرہ سیاہ ہو جاتا اور وہ غضب میں آجاتاصنف نازک کا مقام پاں کے جوتے کے برابر سمجھا جاتا تھااور زندہ درگور کرتے عورت ذلت کی پستیوں سے نکل کر عزتوں کے اعلی مقام پر فائز ہو گئی۔اسلام نے عورت کو ماں،بہن،بیٹی اورزوجہ کا درجہ دیامذہب اسلام نے عورت کے مقام کو بام عروج تک پہنچا دیالیکن اب مغربی قوتیں جہالت کی تاریخ کودہرانے سے عورتوں کو سڑکوں پہ لا کر میرا جسم میری مرضی کے نعرے لگوانے سے مقصد فحاشی و عریانی کو عام کیاجارہاہے اوران خواتین سے ملک میں شعائرِ اسلام کا مذاق اڑایا جا رہا ہے افسوس اس بات کا ہے کہ امریکہ اور یورپ میں اسلام کی بیٹی حجاب کے لیے لڑ رہی ہے مگر اسلام کے نام پر قائم ہونے ملک میں بیٹی کو بے حجابی کے لئے میدان میں نکالی جارہی ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں