سانحہ ڈنک، لٹیروں کے سرغنہ کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے، آل پارٹیز

تربت: سانحہ ڈنک میں ملوث عناصر کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی یا رعایت کو بلوچ چادر و چار دیواری اور اسلامی روایات کے خلاف گردانا جائے گا، واقعہ میں ملوث لٹیروں کے سرغنہ کی فوری گرفتاری عمل میں لائی جائے، معصوم زخمی بچی برمش بلوچ کی سرکاری اخراجات پر علاج کیا جائے اور درندہ صفت ڈاکوؤں کے گھر پر حملے سے زخمی بچی برمش کی جوان سال ماں کو سرکاری سطح پر شہید قرار دے کرلواحقین کو معاوضہ ادا کیا جائے اور ملوث مجرموں کو قرار واقعی سزا دی جائے۔ ان خیالات کا اظہار آل پارٹیز ضلع کیچ کے کنونیئر اور بی این پی عوامی کے مرکزی راہنما خلیل تگرانی نے ڈنک واقعہ کے رد عمل میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر بی این پی مینگل کے رہنما سید جان گچکی، پاکستان نیشنل پارٹی عوامی کے مرکزی رہنما ؤں خان محمد جان گچکی،محمدخالدرضا، پاکستان مسلم لیگ نواز کے صوبائی نائب صدر نواب شمبے زئی، بی این پی عوامی کے ضلعی صدر ظریف زدگ، تحصیل صدرڈاکٹرعظیم،نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر محمد جان دشتی، حلیم بلوچ، جمعیت اہلحدیث کے یلان بلوچ، کیچ سول سوسائٹی کے التاز سخی اور حومر ہوت اوردیگرسیاسی رہنمابھی موجود تھے، ہنگامی پریس کانفرنس میں کنونیئرخلیل تگرانی نے کہا کہ تربت کے علاقہ ڈنک سانحہ سابقہ واردات کی ایک کڑی ہے، تربت میں سیاہ شیشوں والی گاڑیوں آور اسلحہ کی نمائش سے ڈکیتی اور چوری کے واردات بڑھ رہے ہیں، ایس پی اورڈی آئی جی پولیس سیاہ شیشوں اور اسلحہ نمائش پرسختی سے پابندی عائد کرے،واقعہ کے اصل ملزم سرغنہ کانام ایف آئی آرمیں درج کرکے انہیں فی الفورگرفتار نہ کیاگیا احتجاج کرنے پرمجبورہونگے۔انہوں نے مزید کہاکہ ڈنک واقعہ سیدھا سیدھا بلوچ چادرو چار دیواری پر ڈاکہ تھا جس کی ہر فورم پر مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں مجرموں کو کڑی سی کڑی سزا دی جائے اور معصوم برمش کو ان کی شہید ماں کے نا حق قتل کا بدلہ دیا جائے، انہوں نے کہا کہ ضلع کیچ کو چند با اثر عناصر نے علاقے کے بد نام زمانہ چور اور لٹیروں کے زیر عتاب لا کھڑا کر دیا ہے جس سے علاقے میں سراسیمگی اور بد امنی کی فضا قائم ہونے لگی ہے اور ہر طرف لوگ تشویش میں مبتلا ہیں حالانکہ یہ ریاست کی ذمہداری ہے کہ کہ وہ لوگوں کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنائے اور ایسے واقعات میں ملوث جرائم پیشہ افراد کی کی پشت پناہی کرنے والے عناصر بھی جرم میں برابر کے شریک ہیں، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے دائرے میں سانس لینے والے والا ایک ایک بلوچ ملکی آئین میں انصاف کا حق رکھتا ہے لہٰذا ملکی آئین اور قانون کے تقاضوں کے مطابق ڈنک سانحہ میں شہید ہونے والی بلوچ بہن کو انصاف کی فراہمی ممکن بنائی جائے اور ایسے عناصر پر ریاست کے علمبردار لگام دیں جنکی غیر دانشمندانہ حرکتوں سے ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچ رہا ہے جنہوں نے ریاست کے اندر ایک اور ریاست قائم کر رکھی ہے جہاں وہ اپنی من مانیاں کر رہے ہیں، ہنگامی پریس کانفرنس میں شامل پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ ایسے گھناؤنے واقعات پر خاموش تماشائی نہیں بنیں گے انہوں نے کہا کہ رسیاست کے اندر ریاست بننے نہیں دین گے اور اس پاگل پن کی سیاسی پارٹیاں بھر پور مذمت کرتی ہیں اور جب تک بلوچ بہن کے قتل پر انصاف نہیں کیا جاتا تب تک جدوجہد جاری رکھی جائے گی انہوں نے کہا کہ بلوچ عوام اس ملک کے قانون اور آئین کے دائرے میں رہ کر ملکی پولیس اور قانون کے رکھ والوں سے انصاف کا مطالبہ کرتی ہے، آل پارٹیز کیچ نے آج تربت میں واقعہ پر آگاہی مہم چلائے گی اور شہر میں پمفلیٹنگ کرئے گی،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ سفاک قاتلوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی نرمی یا دست شفقت بلوچ عوام کو بدزن کرنے کا مترادف ہوگا، انصاف کے متلاشی ہم صوبائی حکومت سے کوئی خیر کی امید نہیں رکھتے کیونکہ راتوں رات بننے والی پارٹی کو پارٹی تصور نہیں کرتے اور ان سے کوئی مطالبہ بھی نہیں کرتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں