یونیورسٹی کی دو طالبات نے پولیس اہلکار کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا
گجرات یونیورسٹی کی دو طالبات نے پولیس اہلکار کو سر میں گولی مار کر قتل کر دیا۔ مبینہ طور پر یہ واقعہ ٹک ٹاک ویڈیو بناتے ہوئے پیش آیا۔ واقعے میں ملوث طالبات کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق گجرات میں مبینہ طور پر ٹک ٹاک ویڈیو بنانے کے چکر میں ایک پولیس اہلکار 2 لڑکیوں کے ہاتھوں قتل ہو گیا ہے۔
بتایا گیا ہے کہ گجرات یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے دو لڑکیوں سے گولی چل جانے کے باعث پنجاب پولیس کا 35 سالہ کانسٹیبل حسن شہزاد جاں بحق ہوگیا۔ طالبات رئیسہ جاوید، لائبہ اور ساتھی طالبعلم ولید الحسن نے اعتراف کیا ہے کہ کانسٹیبل حسن شہزاد گولی لگنے سے جاں بحق ہوا۔ تفتیش کے دوران طالبات نے بتایا ہے کہ وہ جاں بحق کانسٹیبل حسن شہزاد کی گاڑی پر دو روز قبل لاہور گئی تھیں اور پھر واپس گجرات آتے ہوئے گاڑی میں ٹک ٹاک بناتے ہوئے اچانک گولی چل گئی جو اہلکار کے سر میں جا لگی۔
گولی لگنے کے واقعے کے بعد وہ گاڑی میں اس کی لاش اور پستول چھوڑ کر یونیورسٹی ہاسٹل بھاگ آئیں۔ پولیس نے بتایا ہے کہ کانسٹیبل حسن شہزاد رینٹ پر گاڑی دینے کا بھی کام کرتا تھا۔ کانسٹیبل حسن شہزاد گزشتہ روز گجرات-جلال پور جٹاں روڈ پر ایک گاڑی میں زخمی حالت میں پایا گیا جس کے بعد اسے ہسپتال لے جایا گیا، تاہم اس کی حالت تشویش ناک ہونے کے باعث جان نہیں بچائی جا سکی۔ پولیس نے واقعے کے بعد کانسٹیبل حسن شہزاد کے موبائل کا ڈیٹا ٹریس کیا جس کی وجہ سے واقعے میں ملوث طالبات تک پہنچنے میں آسانی ہوئی۔ پولیس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ واقعے کی مزید تفتیش کی جا رہی ہے۔