اسرائیلی فوج کی یہودی آباد کاری کیخلاف مظاہرین پرفائرنگ، درجنوں فلسطینی زخمی

نابلس (صباح نیوز) مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری کیخلاف احتجاجی مظاہروں پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے درجنوں فلسطینی زخمی ہوگئے۔غرب اردن کے شمالی شہر نابلس کے مشرق میں بیت دجن میں ہفتہ وار آبادکاری مخالف مارچ کو اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے دبانے کے دوران گیس بم سے ایک بچہ زخمی ہوگیا اور درجنوں شہری دم گھٹنے سے بے ہوش ہوگئے۔نابلس میں ہلال احمر میں ایمبولینس اور ایمرجنسی کے ڈائریکٹر احمد جبریل نے بتایا کہ قابض فورسز نے مارچ کے شرکاء پر ربڑ کی کوٹیڈ دھاتی گولیاں، سٹن گرنیڈ اور آنسو گیس کے گولے داغے۔بیت دجن میں عوامی کمیٹی برائے دفاع اراضی، دیوار اور آباد کاری مزاحمتی کمیشن نے شہریوں سے مطالبہ کیا کہ وہ قابض اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی حمایت اور قابض ریاست کی دھمکیوں کے خلاف ریلی میں شرکت کریں۔قریوت قصبے میں بھی قابض فوج کے ساتھ جھڑپیں ہوئیں۔ فلسطینی مزاحمتی کارکنوں اور قابض فوج کے درمیان کوہ گریزیم پر مسلح جھڑپیں شروع ہوئیں۔الخلیل میں اسرائیلی قابض فوج نے شہر کے جنوب میں مسافر یطا میں کارمل روڈ کو دوبارہ کھولنے اور بحالی کا مطالبہ کرنے والے ایک پرامن مظاہرے کو دبانے کے دوران غیر ملکی یکجہتی کے کارکنوں کو گرفتار کیا۔نوجوان کارکن اسامہ مخامرہ نے بتایا کہ قابض فورسز نے اس تقریب میں شریک افراد کوتشدد کا نشانہ بنایا جو مسافریطا قصبے سے ملانے والی سڑک کی بحالی اور کھولنے کا مطالبہ کر رہے تھے۔آباد کاروں المصفر کے شتعال انگیز دورے جاری رکھتے ہوئے المخامرہ، الجبارین اور ابو فنار کے خاندانوں کے شہریوں کی زمینوں پر اپنی بھیڑیں چرا رہے ہیں۔ اس دوران انہوں نے زیتون اور بادام کے درختوں کو شدید نقصان پہنچایا اور انگور کا ایک باغ بھی تباہ کردیا۔قلقیلیہ کے مشرق میں واقع قصبے کفر قدوم میں نوجوانوں اور قابض فوج کے درمیان جھڑپیں گائوں کے وسط میں واقع عمر ابن الخطاب مسجد سے نکالے جانے والے گئے جلوس کے بعد شروع ہوئیں۔قابض فورسز نے ہفتہ وار کفر قدوم مارچ کے شرکا کو بستیوں کی مذمت اور گائوں کی مرکزی گلی کو کھولنے کا مطالبہ کرنیوالے مظاہرین کو کچلنے کی کوشش کی۔ خیال رہے کہ یہ سڑک گذشتہ بیس سال سے بند کی گئی ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں