سانحہ جڑانوالہ میں ملوث بلوائیوں کو کٹہرے میں لاکر متاثرین کی امداد کی جائے، کوئٹہ کی مسیحی برادری کا مطالبہ
کوئٹہ (آن لائن) بشپ ڈاکٹر امانت مسیح نے اعلیٰ حکام انصاف فراہم کرنے اور سیکورٹی اداروں کے حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ پاکستان میں اقلیتوں اور مسیحیوں سمیت ان کی املاک اور عبادت گاہوں کے تحفظ کو یقینی بناتے ہوئے سانحہ جڑانوالہ میں ملوث عناصر اور بلوائیوں کو قانون کے کٹہرے میں لاکر سزا دی جائے اور ہونے والے مالی نقصانات کا ازالہ کرکے متاثرین کی مدد کی جائے ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو سابق رکن صوبائی اسمبلی انیتا عرفان ، سابق ایس ایس پی عرفان بشیر ، شہزاد کندن اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ سانحہ جڑانوالہ کو ہم مسیحیوں کے لئے یوم سیاہ سمجھتے ہیں ان کا کہنا تھا کہ ان واقعات کا آغاز اس واقعہ سے ہوا جب جب اشخاص نے قرآن پاک کی بے حرمتی کی جس کی ہم بھر پور مذمت کرتے ہیں اور بے حرمتی کے واقعات حقیقت پر مبنی ہے تو ایسے شخص کو قرار واقعی سزا دی جائے اس طرح کا گھناﺅنی فعل جس بھی مذہب سے تعلق رکھنے والا کریں اس کے خلاف سخت کارروائی ہونی چاہئے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسیحی قوم نے ہمیشہ حق اور انصاف کا ساتھ دیا ہے ایس پی سنگھا کے یہ الفاظ سینے پے گولی کھائیں گے پاکستان بنائیں گے ہم نے ہمیشہ پاکستان کی سلامتی اور امن کے متلاشی رہے ہیں اور قوم آج خون کے آنسو رو رہی ہے ان کا کہنا تھا کہ قانون بنائے تو جاتے ہیں پھر ان کو توڑا جاتا ہے لیکن ان پر عملدرآمد نہیں کیاجاتا جس طرح جڑانوالہ میں 25 سے زائد گرجاگھروں کو نذر آتش کرکے مقدس کتابوں اور صلیب کی بے حرمتی کی گئی 300 گھروں کو جلایا اور لوٹا گیا خوف و ہراس کا بازار گرم رکھا گیا لوٹ مار کی گئی لوگوں کو تشدد کا نشانہ بنایا پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں ایسا واقعہ پیش نہیں آیا گستاخی قرآن پاک کے واقعہ دوسرے ممالک میں ہوتے ہیں دکھ ہم مسیحیوں کو پاکستان میں اٹھانا پڑتا ہے ہم بھی پاکستانی اور تمام مذاہب ہمارے لئے قابل احترام اور ان کا احترام کرتے ہیں ہماری اعلیٰ حکام انصاف فراہم کرنے والے اور سیکورٹی اداروں کے ارباب اختیار سے مطالبہ ہے کہ اقلیتوں اور مسیحوں کو تحفظ دیکر سانحہ جڑانوالہ میں ملوث عناصر کو قانون کے کٹہرے میں لاکر قرار واقعی سزا دی جائے تاکہ آئندہ کسی کو ایسا گھناﺅنا فعل کرنے کی جرات نہ ہوسکے۔


