یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان

لاہور.پاکستان میں یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان ہے، عالمی مارکیٹ کی خام تیل کی قیمتوں میں 100فیصد اضافہ ہوگیا ہے، پٹرول مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے سے غریب اور تنخواہ دار طبقات پر براہ راست اثر پڑے گا۔ تفصیلات کے مطابق حکومت کی جانب سے اگلے ماہ یکم جولائی سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑے اضافے کا امکان ہے۔
پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والی آئل مارکیٹنگ کمپنیاں اب کروڑوں روپے منافع کمائیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ عالمی مارکیٹ کی خام تیل کی قیمتوں میں 100فیصد اضافہ ہوگیا ہے۔ دو ماہ قبل 20 ڈالر فی بیر ل ملنے والے خام تیل 41 ڈالر 18سینٹ فی بیرل ہوگئی ہے۔ یعنی قیمت میں دو گنا سے زائد اضافہ ہوگیا ہے۔عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا اثربراہ راست عوام پر پڑے گا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اوگرا کی جانب سے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کی سمری آخری ہفتے میں ارسال کی جائے گی ، پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے کا سمری سے ہی پتا چلے گا۔ تاہم حکومت بجٹ میں پٹرولیم لیوی 30روپے فی لیٹر فکس کرنے کا اعلان کرچکی ہے۔اسی طرح 17فیصد سیلز ٹیکس اور ریٹ مارجن اس کے علاوہ وصول کیا جائے گا۔
دوسری جانب عوام نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور اشیائے خوردونوش پر مزید ٹیکسز کم کرنے کا مطالبہ کیا ہے، لیکن اگر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑا اضافہ کیا گیا تو مہنگائی ایک اور سیلاب آئے گا۔
جس کا مزدور، مڈل اور تنخواہ دار طبقات پر براہ راست اثر پڑے گا۔ دوسری جانب آئل کمپنیوں نے پٹرول کا مصنوعی بحران پیدا کردیا ہے۔ جس سے پٹرول پمپس پر پٹرول کی قلت پیدا ہوگئی ہے۔عوام پٹرول لینے کے ذلیل وخوار ہورہے ہیں۔ وزیراعظم کی جانب سے پٹرول کی مصنوعی قلت پیدا کرنے والوں کیخلاف کاروائی بھی کی جا رہی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں