کورونا وائرس قیامت کی نشانی ہے

دنیا بھر میں کوروناکے شکار افراد کی تعداد میں اضافے اور میڈیا پر ہونے والی کوریج کے ساتھ ہی مختلف مذاہب کے رہنما اسے ’قیامت کی نشانی‘ سے بھی جوڑتے اراہے ہیں، مگرحقیقت کیا ہے؟نیا کورونا گزشتہ برس کے آخر میں چینی شہر ووہان میں سامنے آیا اور تب سے اب تک اس کا پھیلاؤ جاری ہے۔ اس وقت تک دنیا بھر میں قریب ایک لاکھ بیس ہزار افراد میں اس وائرس کی تشخیص ہو چکی ہے۔کسی متعدی بیماری یا قدرتی آفت کو کسی آسمانی نشانی سے جوڑنا کسی ایک مذہب تک محدود نہیں ہے۔ کوروناکے حوالے سے بھی دنیا بھر کے مختلف مذاہب سے تعلق رکھنے والے افراد اور پیروکار اپنی اپنی مذہبی تاویلات کے ذریعے ایک طرف تو اس بیماری کو ‘قیامت کی نشانی‘ سے جوڑا جارہا ہے ہیں اور دوسری جانب اپنے اپنے مذہب کے درست ہونے کے دعوے بھی کر رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں