تربت، نیشنل پارٹی و بی ایس او پجار کے زیر اہتمام پنجگور و بارکھان واقعات کیخلاف احتجاجی ریلی

تربت (نمائندہ انتخاب) نیشنل پارٹی کیچ اوربی ایس اوپجار تربت زون کے زیراہتمام تربت شہرمیں گزشتہ روز ہونے والی دہشت گردی کے واقعہ،پنجگور میں 14سالہ فقیر جان اور بارکھان میں صحافی انور کھیتران کے سفاکانہ قتل کے خلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی، ریلی کا آغازنیشنل پارٹی کے ضلعی دفترسے ہوا جو ایڈووکیٹ روڈ،شہید فداچوک سے مین روڈ ہوتا ہوا واپس تربت پریس کلب پہنچا،ریلی کے شرکاء نے ہاتھوں میں بینرز اورپلے کارڈز اٹھارکھے تھے جن پر مختلف مطالبات درج تھے، وہ ”بے گناہ شہریوں کا قتل عام بندکرو، نااہل صوبائی حکومت مردہ باد، قدم بڑھاؤ ڈاکٹرمالک ہم تمہارے ساتھ ہیں، بلوچ عوام کاقتل عام بندکرو،“ کے نعرے لگارہے تھے، پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما، سابق میئرتربت قاضی غلام رسول بلوچ،مرکزی کمیٹی کے رکن واجہ ابوالحسن، ضلعی صدرمحمدجان دشتی، مشکور انوربلوچ، ضلعی ڈپٹی سیکرٹری طارق بابل، بی ایس اوپجارکے مرکزی کمیٹی کے رکن بوہیر صالح ایڈووکیٹ اورتربت زون کے صدر نویدتاج نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کیچ کے حالات کوخراب کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی، آدھے درجن سلیکٹڈ نمائندوں کاکہیں نام ونشان نہیں ہے انہیں عوام کے جان ومال کے تحفظ سے کوئی سروکارنہیں، تربت بم دھماکہ میں شہید ہونے والے کے لواحقین کومعاوضہ اورمتاثرہ دوکاندار کے نقصانات کی فوری تلافی کی جائے بصورت دیگر نیشنل پارٹی اوربی ایس اوپجار حکمرانوں کو چین سے بیٹھنے نہیں دیں گے، بارکھان میں صحافی محمد انورکھیتران اورپنجگور میں 14سالہ فقیرجان کے قاتلوں کو فوری طورپر قانون کے کٹہرے میں کھڑاکیاجائے، ایس ای کیسکو مکران کولگام دیاجائے، انہوں نے کہاکہ کیچ میں ایک بارپھر حالات کو 2013ء سے قبل کی صورتحال پر لے جایاجارہاہے، قتل، ڈکیتی، بم دھماکے معمول بنادئیے گئے ہیں، 2013ء سے قبل کیچ سمیت بلوچستان آگ وخون کے دورسے گزررہے تھے ہرطرف بدامنی تھی شاہراہیں غیرمحفوظ تھیں، اغواء برائے تاوان، لوٹ مار، ڈکیتیاں، بم دھماکے عروج پرتھے، لیکن2013ء میں ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے وزارت اعلیٰ کاعہدہ سنبھالنے کے بعد اپنی وژن اورفہم وفراست سے حالات کا رخ موڑ دیا، بلوچستان کو آگ وخون سے نکال کر امن وترقی کی شاہراہ پرگامزن کردیا، ترقی وخوشحالی کے ایک نئے دورکاآغاز کردیا مگر موجودہ سلیکٹڈ حکمرانوں ونمائندوں کے دوسالہ دورمیں ایک بارپھر وہی حالات پیداکئے جارہے ہیں،کیچ کے5ایم پی اے اورایک ایم این اے کیا کررہے ہیں ان کاکہیں نام ونشان نظرنہیں آتا، یہ عوام کے نمائندے نہیں ہیں وفاقی وصوبائی حکومت نااہلی میں ایک دوسرے سے آگے ہیں ان کی نااہلی سے یہ حالات پیداہورہے ہیں،تربت شہرکے مین روڈ میں دھماکہ ہوتاہے ایک نوجوان شہیدہوتاہے، 8زخمی ہوتے ہیں، دوکاندار حاجی سلیم کی 40سالہ محنت وجمع پونجی لمحوں میں خاکستر کردی جاتی ہے، انہیں کروڑوں روپے کانقصان پہنچایا جاتاہے،ڈکیتی کی واردات میں چادروچاردیواری کے تقدس کو پاؤں تلے روندھتے ہوئے بی بی ملک ناز کوگھرکے اندر شہیدکیاجاتاہے، ننھی برمش کو زخمی کرکے ان سے ممتا چھین لیاجاتاہے، بی بی کلثوم کو گھرکے اندر ذبح کیاجاتاہے، اسٹریٹ کرائم اور ڈکیتی کی وارداتیں بے شمارہیں، 10لٹرپٹرول کیلئے غریب دوکاندار کی جان لی جاتی ہے، ملزمان عام طورپر وہی ہیں جو وزراء ونمائندوں کے باڈی گارڈ یا خاص بندے ہیں،گڈگورننس کے دعویداروں اورکیچ کوجنت بنانے کے دعویداروں کی قانون وانصاف کہیں نظرنہیں آتی، انہوں نے کہاکہ ایک بار پھر ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ آکر حالات کو سدھاریں گے، انہوں نے مطالبہ کیاکہ 2ہفتے کے اندر دوکاندار حاجی سلیم کے نقصانات کے ازالہ کیاجائے آج کے بعد کیچ میں ایسے ناخوشگوار واقعہ پیش آیا تونیشنل پارٹی اوربی ایس او پجار سخت سے سخت احتجاج کریں گے اور حکمرانوں کی نیندیں حرام کردیں گے، انہوں نے گزشتہ دنوں پنجگورمیں 14سالہ فقیرجان کوقتل اور جلانے کے واقعہ پر گہری تشویش کااظہارکرتے ہوئے کہاکہ 14سالہ بچے کو جلاکر ظلم وسفاکیت کی انتہا کی گئی ہے پنجگورکے حالات کیچ سے بدتر ہوتے جارہے ہیں، روزانہ بے گناہ لوگ قتل کئے جارہے ہیں،بارکھان میں صحافی محمد انورکھیتران جو میڈیا سے وابستہ تھے انہیں نیشنل پارٹی سے ہمدردی کے جرم میں شہیدکردیاگیاہے، نیشنل پارٹی کے خلاف ہردورمیں سازشیں رچائی گئیں اور جس نے بھی نیشنل پارٹی کی قومی سیاست میں فعال ومتحرک کردار اداکیا اسے راستے سے ہٹادیا گیا مگر نیشنل پارٹی کی تاریخ قربانیوں وجدوجہد کی تاریخ ہے، شہادتوں سے قومی جدوجہد کومزید تقویت ملے گی، انہوں نے مطالبہ کیاکہ محمد انورکھیتران کے قاتلوں کو فوری گرفتارکرکے سزادی جائے، انہوں نے کہاکہ ایس ای کیسکو کو لگام دینے کی ضرورت ہے، کیچ 1998ء اور2007ء کو2بڑے سیلابوں سے متاثررہاہے، 10سالہ انسرجنسی وبدامنی نے امن وامان وکاروبار کوتباہ کرکے رکھ دیاتھا، 7سال طویل قحط سالی میں گزرے ہیں، کیچ کو آفت زدہ بھی قرار دیاگیا تھامگر اب کیسکو میں ایک ایس ای کو تعینات کیاگیا ہے جہاں ایک طرف عوام کی معاشی تباہ حالی ہے وہیں دوسری طرف کرونا وبے روزگاری نے عوام کو نان شبینہ کامحتاج کردیاہے ان حالات میں ایس ای یہاں کے عوام سے طویل بدامنی وآفت وقحط کے دورکے واجبات کی وصولی کاتقاضا کررہے ہیں اور واجبات کی عدم ادائیگی کی صورت میں کہیں فیڈر بند کئے جاتے ہیں کہیں ٹرانسفارمر اتارکر لے جاتے ہیں توکہیں ٹرانسفارمرکے لنک اتارے جاتے ہیں اس لئے ہمارا مطالبہ ہے کہ عوام کواس 52درجہ گرمی میں مزید ہراساں کرنے کے بجائے سابقہ بقایاجات معاف کئے جائیں انہوں نے کہاکہ کیسکو کانظام بھی 2013ء سے پہلے درہم برہم تھا یہ نیشنل پارٹی تھی کہ جس نے کیسکو کے نظام کوبحال کرنے میں حتی الوسع تعاون کیا، عوام وتاجروں کو بلات کی ادائیگی کیلئے آمادہ کیا، ایران سے اضافی 30میگاواٹ کامعاہدہ کیا گرڈ اسٹیشن کی گنجائش بڑھانے کیلئے کروڑوں روپے کی مشینری اور سینکڑوں ٹرانسفارمر اورکھمبے وغیرہ فراہم کئے، کیسکو اپنا رویہ عوام دشمن نہیں بنائے بلکہ عوام دوست رویہ اپنائے اور حقیقت پسند بن کر صارفین کے ساتھ معاملات کرے بصورت دیگر نیشنل پارٹی عوام دشمن رویہ برداشت نہیں کرے گی،ریلی میں نیشنل پارٹی کے رہنما ڈاکٹرمحمدنوربلوچ، تحصیل تربت کے صدرفضل کریم بلوچ، سابقہ تحصیل صدر قادربخش بلوچ، بی ایس اوپجارکے سابق مرکزی رہنما عابدعمر بلوچ ودیگربھی شریک تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں