بھارت انسانی حقوق کی خلاف ورزی کر رہا ہے ،پاکستان کو بیرونی امداد سے ہونے والی دہشتگردی کا سامناہے ،وزیراعظم کا جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیراعظم شہبازشریف جنرل اسمبلی سے خطاب کررہے ہیں، وزیراعظم نےاپنی تقریر قرآنی آیت سے شروع کی۔اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا 79واں اجلاس شروع ہو گیا، وزیراعظم شہباز شریف نے جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب میں کہا کہ دوسری بار جنرل اسمبلی اس خطاب کررہا ہوں، آج دنیا کو سخت چیلنجز کا سامنا ہے۔انھوں نے فلسطینیوں کی آواز کو بلند کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کی غزہ میں نسل کشی، یوکرین جنگ، بھوک اور موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز ہیں، غزا کے عوام کے حوالے سے پاکستان کی قوم کو تکلیف ہےاقام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے سوال کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ کیا ہم بحثیت انسانیب بچوں کو ملبے میں دفن ہوتا دیکھ کر خاموش رہ سکتے ہیں، یہ ایک سسٹم کے تحت معصوم افراد کا قتل ہے،ہمیں اسی وقت فیصلہ کرنا ہے۔شہبازشریف نے کہا کہ معصوم فلسطینیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی، الشریف القدس آزاد فلسطین کا دارلحکومت ہوگا۔ فلسطین کو فوری طور پر اقوام متحدہ کا مستقل رکن بنائیں۔وزیراعظم نے کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جموں اور کشمیر پر بھی سیکیورٹی کونسل کی قراردادوں پر عمل ہونا چاہئے، 9 لاکھ بھارتی فوجی جموں کشمیر کے عوام پر دہشت طاری کئے ہوئے ہیں، 9 لاکھ بھارتی فوجی جموں کشمیر کے عوام پر دہشت طاری کئے ہوئے ہیں۔بھارتی کشمیریوں کی زمین پر قبضہ کررہا ہے، کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا بھارت کےناپاک عزائم ہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ غیرمقامی افراد کوکشمیرمیں آبادکیاجارہاہے، بھارت کو 5 اگست 2019 کو کئے اقدامات واپس لینا ہوں گے۔وزیرع اعظم نے خطاب میں کہا کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قیمت چکائی ہے، 80 ہزار افراد اس جنگ میں جاں بحق ہوئے ، 150 ارب ڈالرز کا معاشی نقصان ہوا، ہم نے اپنے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے سبق سیکھا ہے، ہم نے معاشی ترقی کی بحالی شروع کردی ہے، میری قوم کی ترقی اور استحکام میرا فوکس ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں مہنگائی کم ہو کر سنگل ڈیجٹ پر آگئی ہے، پاکستان کو بیرونی امداد سے ہونے والی دہشتگردی کا سامنا ہے، بدقسمتی سے پاکستان میں دہشتگردی کرنے والے گروہ افغانستان میں موجود ہیں، کالعدم ٹی ٹی پی، بی ایل اے اور مجید بریگیڈ کی موجودگی افغانستان میں ہے، افغان عبوری حکومت سےتوقع ہےکہ وہ سرحد پار دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث گروپوں کےخلاف کارروائی کرے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں