صوبائی لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے حکومتی اقدام کو سختی سے مسترد کرتے ہیں، جے یو آئی بلوچستان

کوئٹہ (آن لائن) جمعیت علما اسلام بلوچستان نے صوبے میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے حکومتی اقدام کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے اسے صوبے کی روایات، عوامی اعتماد اور امن و امان کے لیے تباہ کن قرار دیا ہے۔ جے یو آئی کے صوبائی پریس ریلیز میں کہاگیا کہ لیویز فورس بلوچستان کی تاریخ، قبائلی اقدار اور سماجی ڈھانچے کا حصہ ہے۔ یہ صرف ایک فورس نہیں بلکہ عوامی نمائندگی اور مقامی اعتماد کی علامت ہے۔ لیویز اہلکار چونکہ مقامی قبائل اور بستیوں سے تعلق رکھتے ہیں اس لیے عوام ان پر زیادہ اعتماد کرتے ہیں۔ ان کی مقامی روایات اور رواج سے آگاہی کی وجہ سے چھوٹے تنازعات اور مسائل جلدی حل ہو جاتے ہیںپریس ریلیز میں کہاگیا کہا کہ لیویز فورس کو ختم کرنے سے عوام کا ریاستی اداروں پر اعتماد ٹوٹ جائے گا، عوام اور حکومت کے درمیان فاصلہ مزید بڑھے گا اور صوبے کے ہزاروں اہلکار بے روزگاری اور محرومی کا شکار ہوں گے۔ یہ فیصلہ نہ صرف انتظامیی اور عوام کے درمیان خلیج ثابت ہوگابلکہ صوبے میں امن و امان کو شدید نقصان پہنچائے گا۔ پولیس کے ڈھانچے کو بلوچستان میں تھوپنے سے صوبائی خزانے پر کئی گنا زیادہ بوجھ پڑے گا جبکہ لیویز کم وسائل میں مثر ترین خدمات سرانجام دے رہی ہے۔ یہ اقدام صوبے کے تاریخی، قبائلی اور مضبوط نظام پر ایک کاری ضرب ہے جو کسی طور برداشت نہیں کی جائے گی۔جمعیت علما اسلام بلوچستان نے واضح کیا کہ اگر حکومت کو واقعی سیکیورٹی نظام بہتر بنانا ہے تو لیویز کو ختم کرنے کے بجائے مزید سہولیات، تربیت اور جدید آلات فراہم کیے جائیں۔ لیویز کی صلاحیتوں کو بڑھانے اور ان کے جوانوں کو جدید تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے کے لیے عملی اقدامات اٹھائے جائیں، نہ کہ صوبے کی پہچان اور عوامی اعتماد پر ڈاکہ ڈالا جائے۔جے یو آئی حکومت کا یہ فیصلہ صوبہ دشمن اور عوام دشمن ہے، جس سے بلوچستان میں احساسِ محرومی اور بے چینی مزید بڑھے گی۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر حکومت نے اس فیصلے پر اصرار جاری رکھا تو جمعیت علما اسلام عوام کے ساتھ مل کر سڑکوں پر نکلے گی، ہر فورم پر آواز بلند کرے گی اور اس سازش کو ناکام بنائے گی۔ اس کی تمام تر ذمہ داری حکومت پر عائد ہوگی۔جمعیت علما اسلام یہ بات واضح کرتی ہے کہ لیویز بلوچستان کی شناخت اور عوامی اعتماد کی ضامن فورس ہے، اس پر کسی قسم کا سمجھوتہ ہرگز قبول نہیں کیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں