مسلم باغ سے کراچی تک بی ایل اے کے نام پر کرومائٹ کی گاڑیوں پر فائرنگ اور نذر آتش کرنا ناقابل برداشت ہیں، پشتونخوانیپ

مسلم باغ (این این آئی) پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی کے زیراہتمام مسلم باغ (ہندو باغ) میں ایک عظیم الشان احتجاجی مظاہرہ و جلسہ عام منعقد ہوا جس میں بڑی تعداد میں پارٹی عہدیداروں اور کارکنان نے شرکت کی۔ جلسہ کی صدارت پارٹی کے صوبائی صدر نصراللہ خان زیرے نے کی اور جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی سیکرٹری چیئرمین اللہ نور خان کاکڑ، صوبائی سیکریٹری مالیات سید اکبر خان کاکڑ، سردار آصف خان سرگڑھ، سردار اللہ یار جوگیزئی، نظام خان اور مولوی شاہ خالد نے خطاب کیا۔ تلاوت کلام پاک کی سعادت مولوی شاہ خالد نے حاصل کی جبکہ سٹیج سیکرٹری کے فرائض سیکرٹری لطیف خان کاکڑ نے انجام دی۔ اس موقع پر غازی محمد حسن اور سلام خان نے اپنا کلام بھی سنایا۔ مقررین نے کہا کہ افغان کڈوال عوام کے خلاف کریک ڈاو¿ن، انہیں زبردستی ڈیورنڈ لائن پار کرانے اور بنیادی انسانی حقوق کی پامالی کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدامات نہ صرف اقوام متحدہ کے اصولوں کی خلاف ورزی ہیں بلکہ انسانیت سوز بھی ہیں اور ان کے بچوں کو تعلیمی اداروں سے بے دخل و فارغ کرنے کی ،مسلم باغ سے کراچی تک BLA کے نام پر کرومائٹ بردار گاڑیوں پر فائرنگ اور نذر آتش کرنے کے واقعات روزانہ کی بنیاد پر جاری ہیں جو کہ ناقابلِ برداشت ہیں۔ انہوں نے حکومت کی جانب سے پنجاب (لورالائی) روٹ پر پشتون زمینداروں کی سبزی و پھل بردار گاڑیوں کو رات کے وقت روکنے اور تنگ کرنے کو ظلم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری روک تھام کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ مسلّط کردہ صوبائی حکومت کا غیر آئینی "مائنز اینڈ منرلز ایکٹ 2025” عوام کے حقوق پر ڈاکہ ہے جسے کسی صورت قابل قبول نہیں کیا جائے گا۔ مقررین نے کہا کہ جنوبی پشتونخوا میں محکمہ جنگلات کے نام پر قبائلی عوام کی زمینوں پر مقامی اور بیرونی سرکاری افراد کے ذریعے ناروا الاٹمنٹ اور قبضہ زور و شور سے جاری ہے اور ان زمینوں کو غیر قانونی طریقے سے قبضہ کیا جارہاہے۔ محکمہ واپڈا اور چوروں کی ملی بھگت سے کان مہترزئی ، ماخئی ، کنجوغی ، سرہ سلواٹہ، مرغہ فقیر زئی ، نیسئی ، رود جوگیزئی کے مختلف فیڈروں اور بجلی کے کھمبوں کو زبردستی ختم کرنے اور شہروں و دیہی علاقوں میں 18 سے 20 گھنٹے کی مسلسل لوڈشیڈنگ کو عوام دشمن اقدامات قرار دیتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہندو باغ شہر، بائی پاس اور اطراف میں بڑھتی ہوئی چوری و ڈکیتی، اور نوجوان نسل میں منشیات کے پھیلاو¿ نے معاشرے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے جبکہ حکومت اس حوالے سے مکمل طور پر ناکام ہوچکی ہے۔ مقررین نے کہا کہ ضلع قلعہ سیف اللہ کے تعلیمی ادارے تباہی کے شکار ہیں ضلع قلعہ سیف اللہ اور تحصیل مسلم باغ میں "نن ٹیچنگ” 920 مسنگ پوسٹوں کی تنخوائیں فوری بحال کی جائیں اور 877 پوسٹوں کو بجٹ بک میں شامل کیا جائے تاکہ تعلیمی ادارے دوبارہ فعال ہوسکیں۔ غیر نمائندہ صوبائی حکومت کی جانب سے لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے اور مقامی اہلکاروں کے خلاف محکمانہ کارروائیوں کو عوام دشمن اقدامات قرار دیتے ہوئے محکمہ داخلہ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا۔ مقررین نے کہا کہ بادینی گیٹ وے کی مکمل بحالی علاقے کی معاشی ترقی کے لیے ناگزیر ہے، لہٰذا اس حوالے سے فوری اقدامات کیے جائیں۔ محکمہ کسٹم کے حکام اور ایف سی اہلکاروں کی جانب سے تاجروں کی گاڑیوں کے ڈرائیوروں سے رشوت لینے اور انہیں گھنٹوں تک تنگ کرنے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ عوام دشمن پالیسی ناقابلِ قبول ہے۔ آخر میں مقررین نے کہا کہ مسلّط کردہ حکومت عوام کو سہولیات دینے میں ناکام ہوچکی ہے ضلع قلعہ سیف اللہ اور تحصیل مسلم باغ میں 3جی اور 4جی سروسز کی بندش سے طلبائ و طالبات تعلیم سے محروم اور ای-کامرس سے وابستہ تاجر شدید مشکلات کا شکار ہیں جبکہ پشتونخوا نیشنل عوامی پارٹی نے عوام اور علاقے کے حقوق کے حصول تک احتجاجی جلسے و مظاہرے جاری رہے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں