لورالائی سے آنے والے پیدل لانگ مارچ کے شرکاء کا صوبائی حکومت کو دو دن کا الٹی میٹم

کوئٹہ:لورالائی سے آنے والے پیدل لانگ کے شرکاء نے صوبائی حکومت کو دو دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں تمام شاہرائوں بلخصوص کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان ‘ چمن کوئٹہ اور کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ بنایا جائے ،حکومت کی طرف سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا وفاقی وزراء پیدل لانگ مارچ کیساتھ گزررہے تھے تو اپنے چہرے چھپائے تاکہ ہم انہیں روک کر احتجاج نہ کر لیں اگر ہمارے مطالبات پر عملدرآمد نہ کیا گیا تو وزیراعلیٰ ہائوس کا گھیرائو کیا جائے گا ان خیالات کا اظہار ضلع لورالائی سے پیدل لانگ مارچ کے شرکاء اسفند یار خان و دیگر نے ایئرپورٹ روڈ پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ کسی بھی حکومت یا ریاست کی ذمہ داری ہوتی ہے کہ وہ عوام کو بنیادی ضروریات فراہم کرے بدقسمتی سے حکومت یا ریاست کی جانب سے بنیادی حقوق نہیں دیئے گئے جس پر مجبوراً اپنے حقوق کے لئے یکم اکتوبرکو لورالائی سے پیدل لانگ مارچ کے لئے نکلے اور 9 دن کی طویل مسافت طے کرکے کوئٹہ پہنچے ہی ہمارے قافلے میں 60 سے 70 نوجوان شامل تھے لیکن کوئٹہ پہنچتے ہوئے راستے میں سینکڑوں نوجوان قافلہ کا حصہ بنے آج ہزاروں نوجوانوں پر مشتمل قافلہ کوئٹہ پہنچا ہے انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تمام شاہرائوں بلخصوص کوئٹہ ڈیرہ اسماعیل خان ‘ چمن کوئٹہ اور کراچی قومی شاہراہ کو دو رویہ بنایا جائے یہاں سڑک حادثات میں جتنے لوگ مرے ہیں اتنے تو دہشت کورونا وائرس اور کینسر سے بھی نہیں مرے انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے اب تک کوئی رابطہ نہیں ہوا وفاقی وزراء پیدل لانگ مارچ کیساتھ گزررہے تھے تو اپنے چہرے چھپائے تاکہ ہم انہیں روک کر احتجاج نہ کر لیں انہوں نے کہا کہ اسپیرہ راغہ روڈ کا ٹینڈر 11 سال پہلے ہوئے لیکن آج تک صرف 10 کلومیٹر سٹرک کی تعمیر ہو سکی ہے باقی حصے پر کوئی کام نہیں ہوا انہوں نے صوبائی حکومت نے 2 دن کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا کہ اگر مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو وزیراعلیٰ ہائوس کے سامنے دھرنا دیا جائے گا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں