جام کمال پشتون بیلٹ کی ترقی میں رکاوٹیں حائل کررہے ہیں،عثمان کاکڑ
کوئٹہ:پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر وسینیٹرعثمان خان کاکڑ نے کہاہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان کی جانب سے عدم دلچسپی اور تعصبانہ رویہ کی وجہ سے بلوچ پشتون صوبے میں سڑکوں کی تعمیر ،بوستان اکنامک زون پرکام ،فیڈرل لیویز فورس کی ری اسٹرکچر،ہرنائی سبی شاہرگ اور خوست ریلوے اور موسیٰ خیل اور زیارت میں یونیورسٹیوں کا قیام اور قلعہ سیف اللہ وشیرانی میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کے منصوبے تعطل کاشکارہے ،اس ناروا وتعصبانہ رویہ سے بلوچستان کی ترقی میں رکاوٹیں حائل کی جارہی ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں ۔اپنے جاری کردہ بیان میں سینیٹرعثمان کاکڑ نے کہاکہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال ایک متعصب وزیراعلیٰ ،پشتون بلوچ صوبے میں پشتون بیلٹ کی ترقی میں رکاوٹیں حائل کررہے ہیں ،بوستان اکنامک زون جہاں گیس،بجلی ودیگر چیزیں سی پیک بننے جارہے ہیںبجلی کے منصوبے کیلئے تقریبا70کروڑ روپے کی ضرورت ہے لیکن حکومت کی جانب سے اس کیلئے خاطر خواہ رقم مختص نہیں کی گئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ وزیراعلیٰ نہیں چاہتے کہ بوستان اکنامک زون بنیں ان کی کوشش ہے کہ وہ اس زون کو ناکام بنائیں حالانکہ دوسرے صوبوں کی جانب سے اکنامک زون پر کام شروع بھی کردیاگیاہے ،انہوں نے کہاکہ سابقہ صوبائی اسمبلی جس میں جام کمال خود بھی اسی پارٹی کے ممبر تھے اتفاق رائے سے مختلف شاہراہوں کو فیڈرلائز کردیا جس میں ژوب ،میر علی خیل ،مسلم باغ ،بادینی ،خانوزئی ،لورالائی ،سپیرہ راغہ ،ہرنائی ،سنجاوی سمیت بلوچ بیلٹ کی شاہراہیںشامل تھی جس کو نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے بورڈ نے پاس کیا بلکہ یہ متعلقہ کمیونیکشن ڈیپارٹمنٹ کے پاس چلے گئے آج ایک سال مکمل ہونے کو ہے حالانکہ متعلقہ ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے منظوری کیلئے لیٹر لکھاگیاہے بدقسمتی سے وزیراعلیٰ کی جانب سے اس معاملے پر لیت ولعل سے کام لیاجارہاہے ،انہوں نے کہاکہ ہرنائی ،سبی،شاہرگ اور خوست ریلوے لائن تقریباََ مکمل ہے لیکن موجودہ وزیراعلیٰ کی عدم دلچسپی سے ریلوے شروع نہیں ہوسکی ہے ،فیڈرل لیویز کوری اسٹرکچرائزاس کی منظوری بھی التواء کاشکارہے حالانکہ ان کی تنخواہیں ،پروموشن اور مراعات صوبائی لیویز کے برابر ہوںگی ،انہوں نے کہاکہ ہائیرایجوکیشن کمیشن کی جانب سے زیارت اور موسیٰ خیل میں یونیورسٹیوں کے قیام صوبائی کابینہ سے منظوری اور پھر اسمبلی میں پیش کیاجاتاہے لیکن معاملے کو طول دیاجارہاہے اس سلسلے میں عوام کی جانب سے یونیورسٹیوں کیلئے اراضی بھی الاٹ کی گئی ہے ،انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ اور شیرانی میں 5چھوٹے ڈیمز کی تعمیر کامنصوبہ بھی منظوری نہ ہونے کی وجہ سے تعطل کا شکار ہے ۔


