سول ہسپتال شعبہ فزیوتھراپی کےسربراہ بلوچ دشمنی پر اُترآے ہیں، بی ایس او
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سینیئر رہنما ڈاکٹر مقبول بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ سول ہسپتال فزیوتھراپی ڈیپارٹمنٹ کے انچارج تعصب اور نفرت کی آگ میں لسانیت کے بناہ پر بلوچ دشمی پر اتر آیا بلوچستان کی تاریخ میں بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن لسانیت کے بناہ پر نفرت اور تعصب کے خلاف ہو کر بلوچستان کیلئے جدوجہد کی سردار عطاء اللہ مینگل سے لیکر خان صمد خان نے بلوچستان میں تمام موجودہ قبائل کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے کیلئے کوشاں رہے رنگ نسل اور تعصب سے بالاتر ہو کر بلوچ سرزمین و بلوچستان کے بہبود کیلئے جہد کی لیکن بدقسمتی سے ایسے افراد جو ایک سرکاری عہدے پر رہ کر سرکاری عہدے کو اپنا ذاتی میراث بنا کر ذاتی مفاد کیلئے استعمال کرتے ہیں اور عہدے کا غلط استعمال کرکے ناجائز استعمال کرکے معاشرے کے بہبود، قومی خدمت کے بجائے طلباء کے مستقبل کے ساتھ کھیل رہا ہے انٹرویو اور زبانی امتحان کے نام بلوچ طلباء کو دیوار سے لگا رہا ہے قوم قبیلے کے نام سے بلوچ پشتون طلباء کے درمیان نفرت پیدا کرکے انہیں دست گریباں کروارہا ہیں آئے روز طلباء کے مشکلات میں اضافے کیلئے نئی پالیسی اور فیصلے کرتا ہے
اس نے مزید کہا کہ بلوچستان یونیورسٹی سے ڈی پی ٹی کرنے والے بلوچ طلباء کو روز اول سے نفرت کی نگاہ سے دیکھتا ہے ہمیشہ انٹرشپ کیلئے انٹرویو اور زبانی امتحان کے بہانے کلاس کے پوزیشن ہولڈرز، قابل و محنتی طلباء کو فیل کرکے انکے مستقبل کو داؤ پر لگاکر انکو تعلیم سے روک رہا ہے بلوچستان پہلے سے پسماندہ ہے اور تعلیم کے حوالے سے کافی پیچھے ہے ایسے اقدامات بلوچستان کو مزید لا شعوری اور پسماندگی کی طرف دھکیل رہا ہے جو ادارے انسانیت کے فلاح و بہبود کیلئے بنائے ہوتے ہیں ان کے انچارج کا یہ رویہ ہو تو یہ ادارے کو کیسے چلائے گے اور بلوچستان میں صحت کے حوالے سے کیا خدمات سر انجام دے سکے گے ان سب کے باوجود ایسوسیشنز ایسے افراد کی پشت پناہی اور حکومتی کی خاموشی المیہ ہے کئی بار ڈائریکٹر سے شکایت اور حکومت سے اپیل کرنے کے باوجود بھی اس کے ایکشن نہیں لیاگیا ڈائریکٹر اور اعلیٰ حکام سے گزارش ہے کہ صحت کے حساس معاملے اور طلباء کے مستقبل کے حوالے سے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں ڈیپارٹمنٹ انچارج اور حکومتی خاموشی طلباء کے مایوسی میں اضافہ اور بلوچستان کے پسماندگی میں اضافہ کر رہی ہیں حکومت کو چاہیے کہ ایسے معاملات پر نظر ثانی کریں اور ایسے عناصر کے خلاف ایکشن لے بصورت دیگر بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن اس کے خلاف شدید ردعمل اختیار کرے گی


