کوہلو کے تحصیل ماوند میں قلت آب سےمکین رول گئے

کوہلو: (رپورٹ ۔ طاہر مری ) ضلع کوہلو کے تحصیل ماوند کے شہری جہاں دیگر بنیادی سہولیات سے محروم ہیں وہیں تحصیل ماوند کے مکین پینے کے صاف پانی جیسی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں، ضلع کے شہری اور دیہی علاقوں میں بسنے والے شہری آج کے جدید دور میں بھی دوردراز سے بارش کے تالابوں اور جوہڑوں کے پانی پر شب و روز بسر کرنے پر مجبور ہیں ان علاقوں میں گزشتہ طویل عرصے میں عوامی اسکیمات تو فراہم کی گئیں مگر غیر معیاری کام اور چیک اینڈ بیلنس نہ ہونے کی وجہ سے پانی کے منصوبے عوام کےلئے سود مند ثابت نہیں ہوسکے ہیں اس حوالے سے ماوند کے شہریوں نے انتخاب کو بتایا کہ عوامی نمائندوں نے جہاں علاقے کو نظر انداز کیا ہے وہی ضلعی آفیسران بھی تحصیل میں کام کرنے سے عاجز ہیں جس کے باعث عوامی مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل نہیں ہورہے ہیں اور تحصیل ہر گزارتے سال پسماندگی کی طرف تیزی سے بڑھ رہی ہے آج بچے ,بزرگ , خواتین پینے کے پانی کےلئے سرگرداں ہیں نوبت یہاں تک پہنچ گئی ہے کہ لوگ پتھر کے زمانے میں جی رہے ہیں گدھوں پر دور دراز سے پانی کے حصول کےلئے تگ و دو کرتے ہیں جبکہ ماوند کے ملحقہ علاقوں میں زیر زمین پانی کڑوا ہونے سے مقامی لوگوں کی مشکلات مزید بڑھ گئی ہیں انہوں نے مزید کہا کہ قلت آب کے بنیادی مسلئے سے کئی مرتبہ اعلیٰ حکام کو آگاہ کیا ہے مگر حکام مسلئے کو سنجیدگی سے حل کرنے کےلئے کوشاں نہیں ہیں اس امید پر زندہ اور یہاں رہائش پزیر ہیں کہ ایک دن آئےگا عوامی نمائندے اور ضلعی انتظامیہ کے آفیسران اس علاقے کی ترقی کےلئے سر جوڑ کر بیٹھ جائیں گے اور مکینوں کے بنیادی مسائل حل ہوں گے شہریوں نے ممبر صوبائی اسمبلی میر نصیب اللہ مری ,ڈپٹی کمشنر کوہلو ممتاز کھیتران سے مطالبہ کیا ہے ماوند میں کڑوےپانی کو میٹھا بنانے کی واٹر اسکیمات کی فراہمی یقینی بنائی جائے اور اس کے علاوہ ایسی اسکیمات کو ترجیح دی جائے جس سے یہاں کے عوام کے سالوں سے قائم اجتماعی بنیادی مسائل حل ہوسکیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں