صوبے میں طبی ڈھانچہ نہ ہونے کے برابر ہے،میر محمد صا دق عمر انی

کوئٹہ,پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی رہنماء سابق صوبائی وزیر مواصلات و تعمیرات میر محمد صادق عمرانی نے بلوچستان سمیت ملک بھر میں کورونا وائرس کی سنگین صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ گوادر ڈیپ سی پورٹ، سیندک، اور ریکوڈک سمیت اکثر چینی اشتراکی منصوبے بلوچستان میں چل رہے ہیں تاہم کورونا وائرس سے بچاو کی چینی امداد سے بلوچستان کو محروم رکھ کر ایک بار پھر بلوچستان کے عوام کا استحصال کیا گیا ہے کورونا وائرس کے ریڈ ٹرانسمشن زون پر واقع اضلاع نصیر آباد جعفر آباد اور صحبت پور کے عوام کو ایک ماسک تک فراہم نہیں کیا گیا سفید پوش طبقات سمیت ہزاروں مزدور پیشہ افراد بیروزگار ہوچکے ہیں تاہم حکومتی سطح پر ابتک زریعہ معاش سے محروم ان ہزاروں خاندانوں کے روز مرہ گزر بسر کے لیے کوئی جامع اور ٹھوس قابل عمل معاشی پالیسی وضع نہیں کی گئی ان خیالات کا اظہار انہوں نے میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ بلوچستان میں زائرین سے ہٹ کر اب لوکل ٹرانسمیشن کیس آنا شروع ہو گئے ہیں جو کہ ایک الارمننگ سیچوئشن ہے صوبے میں طبی ڈھانچہ نہ ہونے کے برابر ہے کورونا وائرس کی غیر معمولی صورتحال میں اس سے نبرد آزما ہونے کے لیے کوئی جامع اور ٹھوس اقدامات نظر نہیں آررہے کورونا وائرس کی ابتدائی صورتحال میں ہی حکومت اپنے شہریوں کو ایک ماسک تک فراہم کرنے سے قاصر ہے خدانخواستہ صورتحال مزید گھمبیر ہوئی تو بلوچستان میں انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کی چند ایک اسپتالوں کے سوا حکومت بلوچستان کے 36 اضلاع میں کورونا وائرس سے نمٹنے کیلئے اقدامات انتہائی ناکافی اور غیر تسلی بخش ہیں اس موزی وباء کے خلاف صف اول میں جنگ لڑنے والے ڈاکٹرز اور طبی اسٹاف پرسنل پروٹیکشن کٹس(پی پی سی)سے تاحال محروم ہیں اور یہ المیہ ہے کہ بلوچستان کے نصف درجن سے زائد ڈاکٹرز اس خطرناک وائرس کا شکار ہوچکے ہیں صورتحال اب دن بدن سنگین تر ہوتی جارہی ہے اور یہ واضح ہے کہ صوبائی حکومت کو اب مزید ٹیوٹر پر نہیں چلایا جا سکتا میر صادق عمرانی نے کہا کہ چین کی جانب سے فراہم کردہ طبی سامان کی بندر بانٹ کر دی گئی اور اس میں سے ایک ڈھیلا بھی بلوچستان کو نہیں دیا گیا اس ناانصافی پر صوبائی حکومت اور اراکین اسمبلی کی مجرمانہ خاموشی بہت سے سوالات کو جنم دے رہی ہے میر محمد صادق عمرانی نے کہا کہ حکومت اپنی بنیادی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کر رہی ہے ایسی تشویشناک صورتحال میں عوام کو اپنا تحفظ خود کرنا ہوگا اور احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے اپنا اور اپنے خاندان کا بچاو کرنا ہوگا انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی اس غیر معمولی صورتحال میں ارباب اختیار کے اعصاب جواب دے گئے ہیں اور وزیر اعظم نے گھٹنے ٹیک کر پاکستان کے عام آدمی کو قدرت کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے، پاکستان کے عوام نے دیکھ لیا ہے کہ بلاول بھٹو زرداری نے عوام کو حوصلہ دیکر اس عالمی وباء سے لڑنے کے جس پختہ عزم کا اعادہ کیا ہے وہ ہر فرد کی ڈھارس کا باعث بنا لیڈر کا کام غیر معمولی حالات میں ہار ماننا نہیں بلکہ عوام کو اعتماد سے مشکلات کا مقابلہ کرنے کی ترغیب دینا ہوتا ہے یہ بات ریکارڈ کا حصہ ہے کہ پیپلز پارٹی ادوار میں قدرتی آفات کی مشکل گھڑی میں عوام کو بھرپور ریلیف فراہم کیا گیا ہے اور پارٹی کے منتخب وزیر اعظم از خود عوام کا حال لینے نصیر آباد اور جعفر آباد تک پہنچے ہیں اب بھی ہم اپنے عوام کے ساتھ کھڑے ہیں اور ہمارا عزم ہے کہ رب زولجلال کی مدد اور عوام کے اتحاد و اتفاق سے کورونا وائرس کو شکست دینے میں کامیاب رہیں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں