جامعہ بلوچستان پر مسلط وائس چانسلر یونیورسٹی آف بلوچستان کو آمرانہ طریقے سے چلا رہے ہیں، جوائنٹ ایکشن کمیٹی

کوئٹہ :جوائنٹ ایکشن کمیٹی جامعہ بلوچستان کے ترجمان نے اپنے ایک مذمتی بیان میں کہا کہ جامعہ بلوچستان پر غیر قانونی طور پر مسلط وائس چانسلر جامعہ بلوچستان کو 1996کے ایکٹ کے بجائے من مانہ اور آمرانہ طریقے سے چلا رہے ہے، جامعہ بلوچستان کے پالیسی ساز اداروں خصوصا سنڈیکیٹ کے اجلاس کو پچھلے ڈیڑھ سال سے قصدا نہیں بلا رہا ہے باوجود اس کے کہ عدالت عالیہ نے بھی اس بابت واضح احکامات دیئے ہیں،بیان میں کہا گیا کہ جامعہ کے آفیسران اور ملازمین کے پروموشن،ہالیڈیالاونس،یوٹیلیٹی الاونس 2200روپے،کالونی میں صاف پانی کا فلٹریشن پلانٹ، اساتذہ کے امتحانات اور ایم فل پی ایچ ڈی کلااسسز کے بقایاجات کی ادائیگیوں پر مجرمانہ خاموشی اختیار کی ہے، شنڈیکت سے منظوری کے بغیر اساتذہ کے ایم فل اور پی ایچ ڈی کلااسسز کے اعزازئے پر پابندی لگائی اور بائیومیٹرک سسٹم کسی فورم سے منظور کئے بغیر لگا کر آفیسرز اور ملازمین کو کرونا کے رحم و کرم پر چھوڑ دیئے بیان میں واضح کیا کہ اہم عہدوں پر ریٹائرڈ کنٹریکٹ لوگوں کو لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ کے عوض اور من پسند افراد کو ایڈشنل چارج دیکر نوازا جارہا ہیں بیان میں کہا گیا کہ اگر عدالت عالیہ کے واضح احکامات اور 1996کے ایکٹ کے مطابق جامعہ کو درپیش چیلنجز اور مسائل کو حل نہیں کیا گیا تو جوائنٹ ایکشن کمیٹی احتجاجی تحریک چلائے کا حق محفوظ رکھتی ہے جسکی تمام تر ذمہ داری مسلط وائس چانسلر پروفیسر پر عائد ہوگی۔
ا

اپنا تبصرہ بھیجیں