وفاقی حکومت نے پنشنرز کی پنشن میں اضافہ موخر کردیا

اسلام آباد،وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان ایک روڈ میپ لانے جارہے ہیں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانون لایا جا رہا ہے۔وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملکی معاشی صورتحال اور کورونا وائرس کے حوالے سے غور کیا گیا اور کئی اہم فیصلے کیے گئے۔کابینہ اجلاس کے بعد وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے میڈیا کوبریفنگ کے دوران بتایا کہ وفاقی کابینہ میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ضروری میڈیکل سامان پر ٹیکس کی چھوٹ اور مرغزار چڑیا گھر کا انتظام وائلڈ لائف بورڈ کے حوالے کرنے کی منظوری دی گئی جبکہ ایمپلائز اولڈ ایج بینیفٹس انسٹی ٹیوشن (ای او بی آئی)کے پنشنرز کی پنشن میں اضافہ مخر کردیا گیا۔ خیال رہے کہ 12 دسمبر 2019 کو وزیراعظم عمران خان نے ای او بی آئی کے تحت پنشن لینے والے افراد کی کم سے کم پنشن ساڑھے 6 ہزار روپے سے بڑھا کر ساڑھے 8 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا تھا۔21 فروری 2020 کو ای او بی آئی بورڈ نے پنشن میں 2 ہزار روپے اضافے کی منظوری دی تھی جس کا اطلاق یکم جنوری 2020 سے ہونا تھا۔ معاون خصوصی نے بتایا کہ وزیراعظم نے کہا کہ احساس ایمرجنسی پروگرام میرٹ کی بنیاد پر شروع کیا گیا جبکہ کابینہ ارکان نے حلقوں میں رقوم کی تقسیم کے بارے میں آگاہ کیا۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے اس عزم کودہرایا کہ عوام کے دکھوں کے مداوے کے لیے کوششیں کررہے ہیں، وزیراعظم نے ضلعی انتظامیہ کی کوشوں کو سراہا۔معاون خصوصی نے بتایا کہ وزیراعظم عمران خان ایک روڈ میپ لانے جارہے ہیں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف قانون لایا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں