وفاقی اور صوبائی حکومت کورونا پر بھی سیاست کر رہی ہیں،سردار یعقوب خان ناصر

لورالائی: مسلم لیگ (ن)کے مرکزی سینئر نا ئب صدر سینٹ کے سیٹنڈنگ کمیٹی بین الصوبائی رابطہ کے چیئرمین سینیٹر سردار محمد یعقوب خان ناصر نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومت کورونا پر بھی سیاست کر رہی ہیں جوکہ لمحہ فکریہ ہے ساری دنیا میں وباء کے خلاف حکومتیں اور عوام ایک پیج پر ہیں اور کورونا ء کو شکست دینے کیلئے ہاتھ پاوں مار رہے ہیں جبکہ ہماری حکومت اپوزیشن کے خلاف انتقامی کاروائیوں میں مصروف ہے۔یہ بات انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی نہوں نے کہا کہ حکومت کورونا ء کو ایک چیلنج کے طور پر نہیں لے رہی اور نہ ہی کوئی اس حوالے ویژن و پالیسی بنائی گئی انہوں نے کہا کہ دنیا میں وباء سے نمٹنے کیلئے حکمران عوام میں موجود ہیں لیکن ہمارے وزیر اعظم خود کو عوام سے الگ رکھے ہوئے ہیں انہوں نے کہا کہ احساس کفالت پروگرام کے تحت بے روزگار افراد کو میرٹ پرنقد رقوم اور راشن کی فراہمی میں بھی لاپرواہی اور اقراباء پروری کا مظاہرہ کیا جارہا ہے اور اپوزیشن اراکین کو اسمیں نظرانداز کیا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ حکومت وباء کی صورتحال پر قومی اسمبلی اور سینٹ سمیت صوبائی اسمبلیوں کے اجلاس طلب کرکے اس حوالے سے ضروری بحث اور حکومتی پالیسی سے ایوانوں کو بریف کرے اور تمام سیاسی پارٹیوں کی اے پی سی حفاظتی تدابیر اختیار کرتے ہوئے طلب کرے لیکن حکومت ہمیں لاعلم رکھ کر ون مین شو کا مظاہر ہ کر رہی ہے جب تک ہم ایک قوم بنکر اس وباء کا مقابلہ نہیں کرینگے اس سے پاکستانی قوم نجات حاصل نہیں کر سکتی انہوں نے کہا کہ حکومت عوام کے مشکلات اور مہنگائی کو مد نظر رکھتے ہوئے بجلی گیس سمیت دیگر ٹیکسز میں معقول ریلیف پیکج کا اعلان کریں انہوں نے کہا کہ زراعت کے شعبے کو آنے والے وقت میں ٹڈی دل سے بہت زیادہ خطرہ لاحق ہو سکتا ہے زرعی ماہرین نے اس حوالے سے اپنے خدشات کا اظہار بھی کر دیا ہے لیکن حکوت نے ابتک اس حوالے سے بھی تاحال کوئی ایکشن نہیں لیا انہوں نے کہا کہ لاک ڈاون سے لوگ بھوک سے نڈھال ہیں اور کسی بھ وقت وہ بھوک اور پیاس سے سڑکوں پر نکل سکتے ہیں پہلے ہی عوام صحت تعلیم صاف پانی سے محروم اور بے روزگاری سے تنگ ہو کر خود کشیاں کر رہے ہیں حکومت کو چاہیئے کہ وہ ملک میں سابقہ بلدیاتی اداروں الخدمت فاونڈیشن ایدھی فاونڈیشن چھیپا سمیت دیگر سماجی ادروں کے زریعے امداد فراہم کرتی تو اس سے ہر گھر کو راشن اسانی کے ساتھ مل سکتا تھا لیکن حکومت جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہی ہے جسکے ایندہ کچھ رروز میں تباہ کن نتائج سامنے آسکتے ہیں حکومت پارلیمنٹ کو جوابدہ نہیں سمجھتی قانون بنانے کے بجائے ارڈیننس لائے جارہے ہیں جو کہ ایک ائینی ادارے کے حق پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں