طالبان امریکہ معاہدے سے قبل شدت پسندوں کے خلاف کارروائی

گذشتہ دو ہفتے کے دوران افغانستان میں مقیم تین اہم پاکستانی جنگجوؤں کو قتل کر دیا گیا ہے جبکہ ایک دوسرے پاکستانی جنگجو گروپ پر افغان سپیشل فورسز نے حملہ کیا ہے۔

بظاہر ایسا نظر آ رہا ہے یہ کریک ڈاؤن اس لیے ہوا ہے کہ امریکہ اور طالبان افغان کے درمیان ایک امن معاہدہ ہونے جا رہا ہے جس کا مقصد 20 سال سے جاری جنگ کو ختم کرنا ہے۔

ایک جنگجو ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ یہ اموات امریکی اور پاکستانی فورسز کے درمیان خفیہ معاہدے کا نتیجہ ہے۔ کہا جاتا ہے کہ پاکستان نے اس مذاکرات کے انعقاد میں اہم کردار ادا کیا ہے۔

حالیہ واقعے میں پاکستانی طالبان سے برگشتہ ایک دھڑے کے رہنما شہریار محسود کی مشرقی صوبے کنار میں ان کے گھر کے پاس ریموٹ کنٹرول سے کیے جانے والے دھماکے میں ہلاکت ہوگئی ہے۔

جنگجو گروہوں کے حلقے میں ان کے بہت سے حریف تھے لیکن ان لوگوں نے ان کے موت میں اپنے کردار سے منع کیا ہے جبکہ ان کے گروپ کے اراکین نے بی بی سی کو بتایا کہ ان کے خیال میں پاکستانی انٹیلیجنس سروسز اس کے لیے ذمہ دار ہے۔

پاکستانی طالبان اور افغان طالبان مختلف تنظیمیں ہیں جو اپنے اپنے ملک میں حملے پر توجہ مرکوز رکھتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اپنا تبصرہ بھیجیں