نیب اور معیشت ساتھ نہیں چل سکتے،سلیکٹڈ کی آخری باری ہے،بلاول بھٹو
لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ اس وقت سیاسی انتقام عروج پر ہے، آج ہر طرف سے جمہوریت پر حملے ہو رہے ہیں، جمہوری جدوجہد ہم سب کے مفاد میں ہے، کوئی نہیں مانتا نواز شریف کرپشن کی وجہ سے جیل یا لندن میں ہیں،سیاسی مخالف کے مرحوم بھائی کو بھی نہیں چھوڑا، ٹیکس نہ دینے والے چور اور ڈاکو نہیں ہمارے ٹیکس نظام میں خامیاں ہیں،موجودہ حکومت کے آتے ہی معاشی بحران پیدا ہوگیا،نیب اور معیشت ساتھ ساتھ نہیں چل سکتے،پی ٹی آئی، آئی ایم ایف بجٹ سے چھوٹے طبقے کا معاشی قتل ہوگا، حکومت نے کروڑوں لوگوں کو بے روزگار کر دیا، گٹر کی باتیں گٹر میں چھوڑیں، شیخ رشید ہر سلیکٹڈ حکومت میں آتے ہیں، وہ ہمیشہ سلیکٹڈ وزیر رہیں گے، حیرانی کی بات ہے شیخ رشید ابھی تک وفاقی وزیر ہیں، گزشتہ دور میں حادثے پر عمران خان وزیر ریلوے کے استعفی کا مطالبہ کرتے تھے، یہ سلیکٹڈ کی آخری باری ہے، ان سلیکٹڈ کے ساتھ جو ہوگا آپ سب کو بہت مزہ آئے گا۔ پیر کو چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے لاہور میں پریس کانفرس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ہر آمریت کے خلاف جدوجہد کی ہے اور آمریت کے دور میں جمہوریت کی بات کرنے والوں کا صحافیوں نے ساتھ دیا۔ اگر اس ملک میں جمہوریت ہے تو اس میں صحافیوں کا خون شامل ہے،پسینہ شامل ہے اور آج ہر طرف سے جمہوریت اور آزادی صحافت پر حملے ہو رہے ہیں ۔ میڈیا مالکان جمہوریت کے ساتھ نہ ہوں لیکن ورکنگ جرنلسٹ اور قلم مزدور جمہوریت کے ساتھ ہے وہ آزادی صحافت کے ساتھ آخری دم تک لڑیں گے لیکن ہم نئے پاکستان کو نہیں مانیں گے جہاں آزادی صحافت نہ ہوں،جہاں بولنے کی اجازت نہ ہو۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جب ایوب اور ضیاء مارشل لاء تھاتو دو خواتین نصرت بھٹو اور بے نظیر بھٹو آمریت کے خلاف تھیں تواس وقت ورکنگ جرنلسٹ اور جمہوریت پسند صحافی ان کے شانہ بشانہ تھے۔ جب سے موجودہ حکومت آئی ہے میڈیا اور اخبارات پر پابندی لگا رہی ہے اور اس حکومت کا پہلا حملہ بھی میڈیا پر تھا۔ میڈیا پر معاشی حملہ کیا،سرکاری اشتہارات بند کئے گئے جس کے باعث میڈیا مالکان اس بہانے کے طور پر سینکڑوں صحافیوں کو جبری برطرف کر دیاگیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا میں معاشی حملے کے بعد سنسرشپ کو بڑھایا گیا لیکن پیپلز پارٹی دوسروں کی تنقید سن کر مثبت تنقید کو آگے لے کر جانے والی جماعت ہے۔ اظہار رائے کی آزادی کیلئے پیپلز پارٹی کو میڈیا کے ساتھ کی ضرورت ہے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ملکی معیشت کو عوام کی مرضی سے چلانا پڑے گا لیکن جہاں ایک طرف جمہوری آزادی کو چھینا جا رہاہے وہیں دوسری طرف معاشی حقوق بھی چھینے جا رہے ہیں، ملک میں آئی ایم ایف کے نمائندے پاکستان آ کر آئی ایم ایف کے نمائندوں سے بات کرتے ہیں،جمہوریت ایک دن کاسفر نہیں ہے یہ ایک طویل سفر ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج کوئی ماننے کو تیار نہیں کہ نواز شریف جیل یا لندن میں کرپشن کی وجہ سے ہیں۔ وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کے حوالے سے کہا کہ جب بھی ٹرین حادثہ ہوتا تھا عمران خان مطالبہ کرتے تھے کہ وزیر ریلوے مستعفیٰ ہو جائیں لیکن آج میں حیران ہوں کہ ریلوے میں اتنے حادثے ہونے کے باوجود وزیر ریلوے عہدے پر ہیں، وزیر ریلوے خود سلیکٹڈ وزیر ہیں جو ہمیشہ ایسی حکومتوں میں رہا جبکہ ان کو بتا دینا چاہتا ہوں کہ یہ ان کی آخری باری ہے جب وہ سلیکٹ ہوئے تھے اور اس کے بعد ان کے ساتھ جو کچھ ہو گا اس سے سب کو مزہ آئے گا ویسے وفاقی وزیر ریلوے سے کہتا ہوں کہ گٹر کی باتوں کوگٹر میں پھینک دینا چاہئے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ امریکا،افغان معاہدے پر تحفظات کے باوجود خیر مقدم کرتے ہیں، معاہدے سے اگر افغان عوام کو حقوق مل جائیں تو بہت بہتر ہوگالیکن اگر طالبان سے مذاکرات ڈونلڈ ٹرمپ کے الیکشن کیلئے ہے تو اس سے افغانستان میں امن نہیں آ سکتا، پاکستان ٹرمپ کیلئے افغان ڈائیلاگ کررہے ہیں تو پھر یہ اچھا نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نریندرمودی کا دامن بھارتی گجرات میں مسلمانوں کے خون سے داغدار ہے، عمران خان نے مودی کی الیکشن مہم میں کہا تھا کہ مودی جیتا تو کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا اور میں نے اس وقت مودی کی مخالفت کی جب وہ وفاق کے سطح پر آیا تھا۔ بلاول بھٹو زرداری نے پریس کانفرنس میں کہا کہ نیب سیاسی انتقام کا ادارہ بن چکا ہے اور اگر چیئرمین نیب میں شرم ہوتی تو وہ یورپی یونین کی رپورٹ پر استعفیٰ دے دیتے۔