پی پی ایچ آئی کوہلو کے ملازمین کی پریس کانفرنس، تنخواہوں میں اضافے کا مطالبہ
کوہلو( انتخاب نیوز ) پیپلز پرائمری ہیلتھ کیئرانیشی ایٹو(پی پی ایچ آئی)کوہلو کے صدر سید خان،نائب صدر عالم خان،ملک ہزار خان،سیکرٹری اطلاعات ملک ثنااللہ،ملک بشیر احمد،محمد سلیم مری،قیصر خان اور عبدالمجید مری سمیت دیگر پی پی ایچ آئی ملازمین نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کوہلو میں ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ گزشتہ 15سال سے ضلع میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں جس میں پی پی ایچ آئی عملہ ضلع کے مختلف بنیادی مراکز صحت سمیت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرہسپتال میں دن رات مریضوں کے علاج معالجہ میں کوشاں ہیں تاہم ہماری تنخواہیں عرصہ دراز سے قلیل ہیں جس کی وجہ سے آج کے اس مہنگائی میں گھروں میں دو وقت کے راشن کاحصول مشکل ہوگیا ہے جبکہ ملازمین کی مستقلی کا معاملہ طعطل کی وجہ سے بھی بلوچستان بھر کے ملازمین میں شدید تشویش پائی جاتی ہے کیونک ہمیں کام کرتے ہوئے ایک دہائی سے زیادہ عرصہ گزار چکا ہے اور اکثروبیشتر ہزاروں ملازمین کی عمریں دوسری ملازمت کی حد سے گزار چکی ہیں جس سے اب اگر انہیں یہاں مستقیل نہیں کیا گیا تو وہ بے روز گار ہوجائیں گے جو ان ملازمین کے ساتھ زیادتی کے مترادف ہوگا ہمارے ملازمین نے گزشتہ 15سال اس محکمے میں اپنے فرائض سرانجام دئیے ہیں اور حالیہ کورنا وائرس کی شدید لہر سمیت گھر گھر کوویڈ ویکسین میں اپنی جانیں خطرے میں ڈال کر بھرپور طریقے سے کام کیا ہے اس میں کئی ملازمین کورنا سے متاثر بھی ہوچکے ہیں صوبائی حکومت نے کئی مرتبہ پی پی ایچ آئی ملازمین کو مستقیل کرنے اور تنخواہیں بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے وزیر اعلیٰ بلوچستان، چیف سیکرٹری بلوچستان،سیکرٹری صحت سمیت صوبے کے اعلیٰ حکام نے ملازمین کی مستقلی کیلئے منظوری کی سمری بھی تیار کی تھی تاہم گزشتہ کئی ماہ سے فائل سرد خانے کی نظر ہے اس حوالے سے بلوچستان بھر کے ملازمین ایک بار پھر ایک پلیٹ فارم پر جمع ہوکر اپنے جائز حقوق کیلئے صوبائی دارلحکومت کوئٹہ سمیت ہر ضلع اور تحصیل کی سطح تک جدوجہد کررہے ہیں جس میں موجودہ حکومت نے یقین دہانی بھی کی ہے مگر ملازمین کے جائز حقوق کے فراہمی میں تاخیر سے خدشات پیدا ہوررہے ہیں کوہلو میں پی پی ایچ آئی کے ملازمین اس وقت کاہان،ماوند،جنت علی اور نساؤ جیسے دوردراز علاقوں میں جان ہتھیلی پر رکھ فرائض نبھانے میں مصروفِ عمل ہیں انہوں نے مزید کہا کہ بلوچستان بھر میں اس وقت پی پی ایچ آئی ملازمین اپنے جائز حقوق کیلئے پر امن احتجاج کررہے ہیں اور ساتھ میں اپنے فرائض کی انجام دہی میں بھی پیش پیش ہیں تاہم اگر حکومت نے ہمارے جائز مطالبات نہیں مانے تو احتجاج کے دائرہ کار کو بڑھا کر بنیادی مراکز صحت کے سینٹروں اور ہسپتالوں میں تالا بندی اور سڑکوں پر شدید احتجاج کرنے کا لائحہ عمل بنایا جائے گا کیونکہ کئی سال سے مستقلی اور تنخواہوں میں اضافے کے منتظر ملازمین اس وقت شدید ذہنی کوفت کے شکار ہیں ہم گورنر بلوچستان ظہور آغا،وزیر بلوچستان میر عبداقدوس بزنجو،چیف سیکرٹری بلوچستان مطہرنیاز رانا،صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ،صوبائی وزیر پارلیمانی سیکرٹری داکٹر ربابہ بلیدی،صوبائی وزیر میر نصیب اللہ مری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پی پی ایچ آئی کے ملازمین کی جائز حقوق فی الفور منظور کرکے انہیں مستقیل کیا جائے تاکہ وہ بہتر انداز میں بنیادی مراکز صحت اور ہسپتالوں میں عوام کے خدمت کےلئے میں اپنی خدمات سرانجام دے سکیں۔


