سیندک معاہدے کی لیز میں 15سالہ توسیع کی منظوری
اسلام آباد:کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) نے ٹیکسٹائل اینڈ ایپرل پالیسی 2020-25 کی ترامیم کے ساتھ منظوری دیدی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس بدھ کو وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں وفاقی وزراء، مشیروں، معاونین اور دیگر اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں سیالکوٹ تا سمبڑیال موٹر وے کے لئے چھ ارب 94 کروڑ 40 لاکھ روپے کی ریاستی گارنٹی جاری کرنے کے ساتھ ساتھ سینڈک میٹل لیمٹڈ اور ایم سی سی چائنہ کے درمیان سینڈک کاپر گولڈ معاہدے کی لیز میں 15 سال کی توسیع منظوری بھی دید ی گئی۔کے الیکٹرک کو آر ایل این جی کی فراہمی کے لئے قیمت کا تعین کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ ای سی سی نے مزاری گیس فیلڈ کی گیس کی قیمت یکم ستمبر سے 1.75 ڈالر سے بڑھا کر 3.75 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو کرنے کی منظوری دیدی۔ پیڑولئیم ڈویڑن کی آئی پی پیز کو ادائیگیوں اور سرکاری بجلی گھروں کے واجبات بارے سمریز موخر کردیں۔ اسلام آبادبلوچستان میں تانبے کی کان سینڈک کی لیز میں 2037 تک توسیع معاملہ،پٹرولیم ڈویژن نے چاغی میں سینڈک کاپر اینڈ گولڈ پروجیکٹ کے تحت مائن کی لیز میں 15 سالہ توسیع کی درخواست کر دی۔ دستاویز کے مطابق چائنا میٹالرجیکل کارپوریشن کو سینڈک کاپر گولڈ مائنگ کی 10 سالہ اجازت اکتوبر 2002 میں دی گئی تھی، کمپنی کو بعد میں پانچ سال کی دو توسیع دی گئیں جو 31 اکتوبر 2022 میں ختم ہو جائیگی۔ دستاویز کے مطابق چینی کمپنی لیز علاقے کے شمال اور جنوب میں سے معدنیات نکالنے کے بعد اب مشرقی علاقے میں کانکنی چاہتی ہے،چینی کمپنی سی ایم ایم نے لیز میں 15 سالہ مدت کی توسیع کی درخواست کی ہے،حکومت بلوچستان اور وزارت قانون نے چینی کمپنی کی درخواست سے اتفاق کیا ہے،وفاقی حکومت نے سینڈک منصوبے میں 29 ارب روپے کی سرمایہ کاری کی ہوئی ہے،حکومت کو چینی کمپنی منافع کا 50 فیصد ادا کرتی ہے،لیز معائدے میں توسیع کی صورت میں حکومت بلوچستان کو منافع میں 6.5 فیصد حصہ ملے گا،حکومت بلوچستان کو چاغی میں ترقیاتی کاموں کیلئے بھی منافع کا 6.5 فیصد دیا جائے گا،بلوچستان حکومت کو علاقے کے طلبہ کے تعلیمی وظائف کیلئے ایک کروڑ روپے سالانہ بنیاد پر فراہم کیے جائیں گے۔


