حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں، شبلی فراز

سلام آباد:وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں،اپوزیشن جمہوری اقدار کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے، ملک مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہوسکتا،حکومت چاہتی ہے سماجی دوری کے ساتھ معیشت کا پہیہ چلتا رہے،احساس پروگرام کے تحت 200ارب روپے کاپیکیج دیا،دیہاڑی دار خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت 12000روپے پہنچائے گئے،صنعتوں کے متعلق لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں،کورونا کے پیش نظر صنعتی شعبے کو 2مراحل میں کھولا جائے گا،اخباری ملازمین کی بہتری کیلئے پالیسی ترتیب دی جائے گی،کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں تقریر تاریخ کا حصہ بن گئی ہے۔ جمعہ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت کی سوچ کا محور مزدوروں کی فلاح ہے،مزدوروں کی فلاح و بہبود حکومت کی ترجیح ہے۔سینیٹر شبلی فراز نے کہاکہ حکومت نے مزدوروں کیلئے صحت کارڈ کا اجراء کیا۔ انہوں نے کہاکہ مزدوروں کی بھلائی اور فلاح وزیر اعظم کا وژن ہے۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ دیہاڑی دار خاندانوں کو احساس پروگرام کے تحت 12000روپے پہنچائے گئے۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ احساس پروگرام کے تحت 200ارب روپے کاپیکیج دیا۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ وزیر اعظم نے مزدوروں اور بے گھر افراد کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے،صنعتوں کے متعلق لائحہ عمل تیار کر رہے ہیں۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ صنعتوں سے وابستہ افراد احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہوں۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ اخباری ملازمین کی بہتری کیلئے پالیسی ترتیب دی جائے گی۔ انہوں نے کہاکہ لاک ڈاؤن ایسا ہونا چاہیے جس سے معیشت کا پہیہ بھی چلتا رہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک مکمل لاک ڈاؤن کا متحمل نہیں ہو سکتا۔وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہاکہ حکومت اور اپوزیشن ایک دوسرے کیلئے لازم و ملزوم ہیں،اپوزیشن جمہوری اقدار کے دائرے میں رہتے ہوئے اپنا کردار ادا کرے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ کوشش ہو گی قیادت کے اعتماد پر پورا اتروں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر کے حوالے سے وزیر اعظم کی جنرل اسمبلی میں تقریر تاریخ کا حصہ بن گئی ہے،وزیر اعظم عمران خان نے کشمیر کے حوالے سے مؤثر آواز اٹھائی ہے۔وزیر اطلاعات نے کہاکہ حکومت کی کوشش ہے کہ پارلیمنٹ کا اجلاس ہو۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ 18ویں ترمیم کے تحت صوبے خود مختار ہیں اور اس کے بعد وفاقی حکومت صرف پالیسی گائیڈ لائن دے سکتی ہے۔وزیراعظم نے پہلے دن ہی کہا ہم مکمل لاک ڈاوَن نہیں کرسکتے، پاکستان قرضوں میں ڈوبا ہوا ملک ہے اور مکمل لاک ڈاوَن کرنے سے سپلائی چین مکمل نہیں ہوگی۔انہوں نے کہاکہ صوبوں کو بھی احساس ہوگیا ہے کہ لاک ڈاوَن بارے سخت پالیسی نہیں اپنائی جاسکتی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں