شریف خاندان کی کمپنیوں کے دفاتر پر چھاپے
قومی احتساب بیورو(نیب)نے لاہور میں شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپے مارے اور ریکارڈ قبضہ میںلے لےا۔ذرائع کے مطابق شریف گروپ کے دفاتر ماڈل ٹان لاہور میں ہیں ،نیب نے لاہور میں شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپے مارے ،نیب نے شریف گروپ کے 55 کے اور91 ایف دفتر پر چھاپہ مارااور ریکارڈ قبضہ میں لے لےا شریف فیملی کی منی لانڈرنگ اور بے نامی کمپنیاں55 کے سے آپریٹ ہوتی تھی ،55 کے سے متعلقہ ریکارڈغائب کیا جاچکا ہے نیب نے تصدیق کرتے ہوئے کہ شریف خاندان کے ماڈل ٹان دفاترپر چھاپے مارے گئے،عدالت سے اجازت کے بعد یہ چھاپہ مارا گیا،شریف فیملی کے دفاتر سے کمپیوٹرز،لیپ ٹاپ سمیت اہم ریکارڈ قبضے میں لے لیا
ترجمان مسلم لیگ مریم اورنگزیب نے تصدیق کرتے ہوئے کہاہے کہ نیب نے شریف گروپ کے دفاتر پر چھاپہ ایک گھنٹہ قبل مارا۔مریم اورنگزیب نے کہاہے کہ 18 ماہ سے ایسے چھاپے مارے جا رہے ہیں ،دو افسران نے 6 گاڑیوں کیساتھ چھاپہ مارا، نیب قوم کو بتائے کہ دفتر سے کیا لے کر گئے ہیں، انہوں نے کہاکہ پاکستان آج جس نہج ہے وہ ایسے ڈراموں کی وجہ سے ہے ،حکومت کو کسی قانون اورقواعد سے کوئی سروکار نہیں ،انہوں نے کہا کہ اس طرح کے تماشوں سے ہمیں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔دریں اثناءپاکستان مسلم لیگ (ن) نے شریف گروپ کے دفاتر پر نیب کے چھاپے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت انتقامی کارروائیوں کے لیے اداروں کا استعمال کررہی ہے،نیب کی جانب سے چھاپے خوف و ہراس پھیلانے کے لئے مارے گئے،نیب کا شریف گروپ دفاتر پر چھاپے ڈرامے کے سوا کچھ نہیں اور اس کا مقصد شریف خاندان کی سیاسی ساکھ کو نقصان پہنچانا ہے،شہباز شریف کی وطن واپسی پر آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کا ارادہ ہے اور ہماری قیادت چاہتی ہے کہ دھرنا ، مارچ یا جلسہ جو بھی وہ اپوزیشن کے متفقہ پلیٹ فارم سے ہو ۔ مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ نے اویس لغاری، ملک ندیم کامران، عظمیٰ بخاری، ملک محمد احمد خان اور دیگر کے ہمراہ ماڈل ٹاﺅن سیکرٹریٹ میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کی ۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نیب ماضی میں بھی اس طرح چھاپے مار چکا ہے،نیب کے چھاپوں کی مذمت کرتے ہیں ،جھوٹے مقدمات اور اس طرح کے اقدامات سیاسی مخالفین کی تذلیل کے لئے بہانے بازی ہے اور اس کے لئے اداروں کو استعمال کیا جارہا ہے ، اس کے ملک اور جمہوریت کے لئے کسی طو رپر بھی بہترین نتائج نہیں ہوں گے ۔ہماری اداروں کے سربراہان اور افسران سے بھی درخواست ہے کہ وہ آئین و قانون کے مطابق احکامات کو ایکسرسائز کریں اور حکومت کے انتقام کا حصہ بننے سے اجتناب کریں۔ انہوں نے کہا کہ والد کے علاج کیلئے مریم نواز کا پاس ہونا فطری حق ہے، مریم نواز کو نواز شریف کے پاس جانے کی اجازت دی جائے، حکومت مریم نواز کا نام ای سی ایل سے نکالے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت و اتحادی میں رومانس نہیں یہ اتحاد جاری نہیں رہ سکتا مفادات کا سودا ہے کیونکہ ملک میں کوئی کام نہیں ہورہا،اے ٹی ایمز کاکام چل رہاہے ،کوئی لندن پلان نہیں نوازشریف کو صحت کے مسائل ہیں ،نواز شریف صحتیابی پر واپس آئیں گے۔ انہوں نے چودھری نثار علی خان کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ باعزت شہری ہیں ہماری جماعت میں رہے ہیں ان کا نوازشریف سے گہرا تعلق رہا ہے کبھی بھی نوازشریف نے پارٹی میں ان کے خلاف بات نہیں کی ، اس وقت چودھری نثار (ن) لیگ کا حصہ نہیں رہے ان کی نوازشریف سے ملاقات نہیں ہو رہی ،اگر نوازشریف سے چودھری نثار کی ملاقات ہوئی تو سامنے آ جائے گی ۔علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن) پنجاب کی سیکرٹری اطلاعات عظمیٰ بخاری اور عطا اللہ تارڑ نے ماڈل ٹاﺅن 55کے دفتر میں مشترکہ پریس کانفرنس کی ۔رہنماﺅں نے نیب کی ٹیم کو ڈاکوقراردیتے ہوئے کہا کہ نیب کی ٹیم کا چھاپہ عمران خان نیازی کو سلامی کے طورپر پیش کرنا ہے ، قیادت حکم دے تو زمان پارک بھی جا سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نیب کی ٹیم اپنے ساتھ پانچ سے سات ٹرکوں پر آئی اور تین گھنٹوں میں لیپ ٹاپ ہارڈ ڈسک اور فائلیں اٹھا کر لے گئے،نیب نے پروفیشنل ڈاکوﺅں کی طرح ڈاکہ مارا ، نیب کے اس اقدام کے خلاف عدالت میں جائیں گے ،عمران خان اور شہزاد اکبر کا نیب کے ساتھ گٹھ جوڑ ہے ،نیب کے ذریعے یہ اپنے سیاسی مخالفین کو اذیت پہنچارہے ہیں ۔