عورت مارچ قابل اعتراض سلوگنز کے بغیر بھی کیا جا سکتا ہے، فردوس عاشق اعوان

اسلام آباد:وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے لیکن بعض خواتین وویمن رائٹس کے نام پر قابل اعتراض سلوگنز اور ایجنڈا اجاگر کر رہی ہیں، ہمیں اپنے مذہبی، معاشرتی حدود میں رہتے ہوئے اپنے حق کیلئے بات کرنی چاہیے۔جمعہ کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ خواتین کو با اختیار بنائے بغیر ریاست مدینہ کے احساس کو مضبوط نہیں بنایا جا سکتا ہے، اسلام ہمارے لئے چادر و چار دیواری کے اصول واضح کر چکا ہے، اسلام سے پہلے عرب معاشرے میں خواتین کے کوئی حقوق نہیں تھے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت خواتین کو معاشی حوالے سے با اختیار بنانے جا رہی ہے، پر امن احتجاج ہر شہری کا حق ہے لیکن بعض خواتین وویمن رائٹس کے نام پر قابل اعتراض سلوگنز اور ایجنڈا اجاگر کر رہی ہیں، ہمیں اپنے مذہبی، معاشرتی حدود میں رہتے ہوئے اپنے حق کیلئے بات کرنی چاہیے،عورت مارچ قابل اعتراض سلوگنز کے بغیر بھی کیا جا سکتا ہے۔ معاون خصوصی نے کہا کہ اسلام نے بحیثیت ماں،بہن، بیٹی اور بہو کے طور پر خواتین کو جامع حقوق دیئے ہیں، خواتین کو بااختیار بنانا موجودہ حکومت کی اہم ترجیح ہے، خواتین کے وراثتی حق کیلئے قانون سازی بھی اسی سلسلے کی کڑی ہے، پاکستان کی مضبوطی اور استحکام میں خواتین کا کلیدی کردار ہے۔انہوں نے کہا کہ نیب زدگان افراد نے معاشرے کو بہتر بنانے کا درس دے رہے ہیں، دوسروں کو اصلاح کا مشورہ دینے والے پہلے خود سے اصلاح پر عمل کریں اسے کافی حدتک معاشرے میں بہتری آ سکتی ہے جبکہ شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ موجودہ سیاست کا ماڈل فیل ہو چکا ہے اور عوام کو ڈیلیور کرنے میں ناکام ہو گیا ہے، یہ وہ اعتراف جرم ہے جو شاہد خاقان عباسی نے دلیری سے کیا ہے،35سال سے نسل در نسل عوام کی خدمت نہیں کر سکے، جس کے بعد عوام نے عمران خان کو مختلف ماڈل کے طور پر منتخب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی کی متحدہ قومی موومنٹ سے ملاقاتیں کی ہیں لیکن ایم کیو ایم نے اس سے لاتعلقی کا اظہار کیا ہے

اپنا تبصرہ بھیجیں