ڈالرز کیلئے بیس سال سے لوگوں کا خون بہایا گیا، پاکستان میں اصل حکمران کوئی اور ہے، منظور پشتین

لاہور (انتخاب نیوز) لاہور میں سالانہ عاصمہ جہانگیر کانفرنس کے دووران منظور پشتین کے خطاب نے مچا دی۔ منظور پشتین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں بدامنی پھیلانے میں جرنیل ملوث ہیں، جرنیل ڈالر ز لیکر تخریب کاروں سے مقابلوں کا ڈرامہ رچاتے ہیں۔ ہمارا خون بہایا گیا ہے۔ بیس سال سے لوگوں کا خون بہایا گیا، بیس سال میں اے پی ایس کے بچوں کا خون بہایا گیا، کوئٹہ میں وکلاءکا خون بہایا گیا۔ سوات میں، بونیر میں، باجوڑ سے لے کر وزیرستان تک قبائل میں دوبارہ حالات خراب کردیے گئے ہیں، پشتون عوام اپنی زمین پر کسی تخریب کاری کو نہیں مانتے۔ ہم امید کس سے رکھیں، پارلیمنٹ سے، پارلیمنٹ جرنیلوں کے سامنے بے بس ہے۔ پارلیمنٹ جرنیلوں کی اجازت کے بغیر ایک میٹنگ بھی نہیں کرسکتی۔ میڈیا سے امیدیں باندھیں یہ میڈیا جرنیلوں کی اجازت کے بغیر ایک ٹکر بھی نہیں چلا سکتے۔ عدالت سے امیدیں رکھیں،پانچ سو لاشیں نشتر ہسپتال کی چھت پر پڑی ہیں اس پر کوئی سوموٹو ایکشن نہیں لیا گیا، علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کو نہیں مانا گیا۔ اصل حکمران آرمی چیف ہے، چیف جسٹس خاموش کیوں؟۔ مزاحمت کے ذریعے ہم ان حالات کو بدل سکتے ہیں، عوام خود اٹھیں گے تو ان کی بات سنی اور مانی جائے گی۔ عوام متحد اور منظم نہیں ہوئی تو حالات ایسے ہی رہیں گے۔ موجودہ حکمران جب اپوزیشن میں تھے تو ہر روز علی وزیر کے پروڈکشن آرڈر کا مطالبہ کرتے تھے، جب سے حکومت میں آئے ہیں کوئی ایک لفظ بھی علی وزیر کے لیے نہیں کہا گیا ۔ کانفرنس میں اختر مینگل بیٹھے ہیں ، دیگر لوگ بھی موجود ہیں، بلوچستان میں لاپتہ افراد کے مسئلے پر حکومت کوئی اقدام نہیں کرتی۔ ہم سب لوگ ریاست کو مانتے ہیں، قانون کو مانتے ہیں لیکن جرنیلوں کو نہیں مانتے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں