سندھ حکومت کا چینی اسکینڈل میں وزیراعظم سے انکوائری کا مطالبہ

وفاقی حکومت کے الزامات پر سندھ حکومت نے وفاق پر جوابی الزامات لگادیئے،چینی اسکینڈل میں وزیراعظم عمران خان سے انکوائری کا مطالبہ کردیا۔

ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب نے نیوز کانفرنس کرتےہوئے کہا کہ چینی ایکسپورٹ کرنے کی اجازت وزیراعظم عمران خان نے دی، کوئی صوبہ چینی برآمد نہیں کرسکتا،ان سے پوچھ تاچھ ہونی چاہیئے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ وفاقی حکومت بدنیت ہے،اس نے اپنے لوگوں کا پھنستا دیکھ کر اپوزیشن کو فٹ کرنے کا فیصلہ کیااسی لئے پچھلی تاریخوں سے تحقیقات شروع کی گئیں۔

مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ جب سندھ نے سبسڈی دی تو اس کے بعد چینی کی قیمت میں کمی واقع ہوئی، سندھ میں چینی پر آخری بار سبسڈی 2017میں دی گئی، انکوائری کمیشن کی رپورٹ میں ایکسپورٹ کو چینی کی قلت کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔

ترجمان سندھ حکومت نے کہا کہ کمیشن نے اپنی رپورٹ میں ایکسپورٹ کو ملک میں چینی کی قیمت بڑھنے کی وجہ قرار دیا۔

وزیر اطلاعات سندھ ناصر حسین شاہ کا کہنا تھا کہ آج فرشتوں کی حکومت میں چینی کی قیمت 80روپے کلو کیوں فروخت کی جارہی ہے،صوبے میں سبسڈی کسی ایک مل کو نہیں دی گئی،اومنی گروپ کو صرف پندرہ فیصد سبسڈی ملی۔

پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے پنجاب حکومت کی تعریف کی اور کہا کہ پنجاب حکومت نے سبسڈی دینے کا فیصلہ کاشتکار کے فائدے کیلئے کیا تھا

اپنا تبصرہ بھیجیں