کسٹم اختیارات ملنے کے بعد فورسز کی جانب سے ہراساں کیا جا رہا ہے، ٹرک اونرز

کوئٹہ:مرکزی انجمن تاجران بلوچستان (رجسٹرڈ) اور بلوچستان گڈز ٹرک اونر ایسوسی ایشن کے رہنماؤں نے کہا ہے کہ بلوچستان میں ایف سی کو کسٹم کے اختیارات ملنے کے بعد ایف سی کی جانب سے تاجروں اور ٹرک مالکان کو ہراساں کیا جارہا ہے، صوبے میں تجارت کے دروازے بند کرکے لوگوں کو بے روزگار کیا جارہا ہے،بلاجواز ٹیکسوں،چھاپوں اور پابندیوں نے تاجروں کا جینا محال کر رکھا ہے،تاجر اپنے حقوق کے لئے یکجا ہوکر جدوجہد کریں گے، بلوچستان اسمبلی میں سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لیا جائیگا، گور نرو وزیراعلیٰ بلوچستان،آئی جی ایف سی تاجروں کو ہراساں کر نے کا سلسلہ بند کروائیں بصورت دیگر احتجاج کے لئے سڑکوں پر نکلیں گے، یہ بات پیر کو مرکزی انجمن تاجران (رجسٹرڈ) کے صدر عبدالرحیم کاکڑ، بلوچستان گڈز ٹرک اونر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری حاجی عبدالباقی کاکڑ، مرکزی انجمن تاجران کے سنیئر نائب صدر حضرت علی اچکزئی،ڈپٹی جنرل سیکرٹری یسیٰن مینگل،مرکزی انجمن تاجران ٹرک اڈہ ہزار گنجی زون کے صدر سید عبدالخالق آغا، حاجی در محمد، حاجی تاج محمد بڑیچ سمیت دیگر نے تاجروں کے گوادموں پر چھاپوں کے خلاف منعقدہ مشترکہ احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ تاجر اور گڈز ٹرک اونر ایسوسی ایشن کے رہنماء اپنے حقوق کے لئے مشترکہ جدوجہد کریں گے،تاجر اور گڈز ٹرانسپورٹر ایک دوسرے کے لئے لازم و ملزوم ہیں کسٹم کے اختیارات ایف سی کو تفویض کرنے کے بعد سے کوئٹہ شہر میں تاجروں کے گوداموں اور گھروں پر چھاپے مارے جارہے ہیں تاجر نہ صرف بارڈر بلکہ ملک کے دیگر علاقوں سے مال خرید کر اپنے گوادموں میں رکھتے ہیں لیکن گزشتہ روز جس طر ح چھاپے مار کر قانونی مال کو بھی تحویل میں لیا گیا وہ قابل مذمت ہے، انہوں نے کہا کہ تاجر ملک کی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ہیں لیکن بلوچستان کے تاجروں کے ساتھ ایف سی، پولیس، کسٹم سمیت دیگر اداروں کی جانب سے سوتیلی ماں سے بھی بد تر سلوک رکھا جارہا ہے جو کسی صورت قابل قبول نہیں ہے، قوانین کے مطابق کمرشل ایریامیں مال داخل ہونے کے بعد اس پر چھاپہ نہیں مارا جاسکتا لیکن کوئٹہ میں قوانین کی سرا سر خلاف ورزی کی جارہی ہے کاروبار کو بند کرکے لوگوں کو بغاوت پر اکسایا جارہا ہے انہوں نے کہا کہ آج دنیا میں جنگیں معیشت کے روز پر لڑی جارہی ہیں لیکن ہمارے ملک میں ٹیکسوں، پابندیوں اور چھاپوں سے تاجرو ں کو تنگ کیا جارہا ہے ٹیکس وصول کرنے کے باوجود بھی بلوچستان کی شاہراہوں کو دو رویہ نہیں کیا جاتا جسکی وجہ سے آئے روز حادثات رونما ہوتے ہیں،تاجر بلوچستان اسمبلی میں حزب اختلاف سمیت تمام سیاسی جماعتوں، سینیٹرز،اراکین قومی اسمبلی سے بھی رابطے کرکے انہیں اپنے جائز مطالبات کے تسلیم کرنے کے لئے اعتمادمیں لیں گے جبکہ آئی جی ایف سی اور آئی جی پولیس سے بھی ملاقات کر کے انہیں مسائل سے آگاہ کریں گے اگر ایف سی سے کسٹم کے اختیارات واپس نہ لئے گئے تو ہم سڑکوں پر آکر دھرنے، احتجاج سمیت شٹر ڈاؤن ہڑتال سے بھی گریز نہیں کریں گے، انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے شبے میں قرنطینہ وارڈ کا ہزار گنجی میں قیام کسی صورت قابل قبول نہیں اس کے علاوہ سرحدوں کو بھی جلد از جلد کھولنے کے لئے اقدامات کئے جائیں

اپنا تبصرہ بھیجیں