سلیکٹڈ وزیراعلیٰ این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں آئینی ترمیم سے متعلق اپنا موقف واضح کریں، حاجی لشکری رئیسانی

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ بلوچستان نے منصوبہ بندی کمیشن کے اجلاس سے جعلی واک آئوٹ کیا ، سلیکٹڈ وزیراعلیٰ این ایف سی ایوارڈ اور اٹھارویں آئینی ترمیم سے متعلق اپنا موقف واضح کریں کہ وہ بلوچستان کے حقوق کیساتھ کھڑے ہیں یا حقوق غصب کرنے والے قوتوں کیساتھ کھڑے ہیں اپنے جاری بیان میں نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے وزیراعلی بلوچستان جام کمال خان کے اسلام آباد میں سالانہ منصوبہ بندی کمیشن کے اجلاس سے واک آئوٹ اور صوبائی وزیر خزانہ کی پریس کانفرنس کو جعلی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت بلوچستان کے حقوق کی نگہبان نہیں ،اقتدار سپرد کرنے والوں کے مفادات کے تحفظ کی پاسبان ہے، گزشتہ دور حکومت کے آخری لمحہ تک جام کمال نوازشریف حکومت کے وفاقی وزیر مملکت اور ن لیگ سے منسلک رہے اورحکومت کے اختتام پر انہیں اچانک بلوچستان کے حقوق کا خیال آیااور ان کیلئے پارٹی بنانے والوں نے انہیں پارٹی کا سربراہ اور صوبے کے وزیراعلیٰ بنایا تاکہ اپنے مقاصد حاصل کریں یہ کوئی اتفاق نہیںتھا نہ وزیراعلیٰ بلوچستان اتنے بڑے فلسفہ دان ہیں کہ وہ بلوچستان کے معاملات کو سمجھتے ہیں انہیں جو ا س مقام تک لائے ہیں وہ ان کو اپنی کارکردگی دکھاتے ہوئے ان کے مفادات کا تحفظ کررہے ہیں ، انہوں نے کہاکہ جام حکومت کو چائیے کہ وہ بلوچستان کے امور سے متعلق فیصلہ چھپ چھپاکر کرنے کی بجائے صوبائی اسمبلی کے ایوان کو اعتماد میں لیکر حکومت اپوزیشن اور بیوروکریٹس کی طاقت سے ان فیصلوں کو آگئے لیکر چلتے تاہم اپوزیشن جماعتیں تو درکنار سلیکٹڈ وزیراعلیٰ اپنی اتحادی جماعتوں کو بھی اس قابل نہیں سمجھتے کہ ان سے کوئی مشورہ لیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ کے منصوبہ بندی کمیشن کے اجلاس سے جعلی واکٹ آئوٹ کا مقصد محض ڈرامہ بازی اور وقت گزاری کے سوا کچھ نہیں ہے ۔

اپنا تبصرہ بھیجیں