دوبارہ حکومت ملی توسب سے پہلے نیب کا خاتمہ کرینگے،شاہد خاقان

اسلام آباد:سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ عمران خان کی اپنی اولاد بیرون ملک ہے وہ دوسروں کو بیرون ملک فرار کا طعنہ نہ دیں، ایل این جی معاہدوں سے پاکستان کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا، نیب نے ملک کے اداروں کو مفلوج کر دیا ہے، دوبارہ حکومت ملی تو سب سے پہلے نیب کا خاتمہ کریں گے۔ نواز شریف مقبول ترین لیڈر ہیں الیکشن ہوئے تو کلین سویپ کریں گے۔ پیر کے روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کو جس بات کا علم نہ ہو وہ انہیں نہیں کرنی چاہیئے۔ ہم نے ایل این جی کا سستا ترین سودا کرکے ملک کو اربوں روپے کا فائدہ پہنچایا، عمران خان کو ٹیکنیکی معاملات کا علم نہیں ان کی ایک بات بھی درست نہیں ہے، انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی اپنی اولاد بھی بیرون ملک ہے وہ دوسروں کو بیرون ملک ہونے کا طعنہ نہ دیں، حسن، حسین نواز کو بیرون ملک رہتے ہوئے20سال ہو چکے ہیں۔ نواز شریف شدید علیل ہیں ان کی تمام میڈیکل رپورٹس موجود ہیں ان کے تین بڑے آپریشن ہونا باقی ہیں۔ نواز شریف نے کبھی نہ تو این آر او مانگا ہے نہ عمران خان این آر او دے سکتے ہیں، شاہد خاقان عباسی نے دعویٰ کیا کہ نواز شریف مقبول ترین عوامی لیڈر ہیں اگر آج انتخابات ہو جائیں تو نواز شریف سندھ، بلوچستان سمیت پورے ملک سے کلین سویپ کریں گے کیونکہ موجودہ حکومت ناکام ہو چکی ہے اور عوام اس حکومت سے نجات حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے ملاقات ملکی معاملات پر مشاورت کیلئے کی تھی ہم نہ تو حکومت کے خلاف کوئی تحریک عدم اعتماد لائیں گے نہ قومی حکومت بنانے کی کوشش کریں گے، موجودہ حکومت نے نواز شریف کو سیاست سے الگ کرکے جیل میں ڈالا نیب سیاستدانوں کو توڑنے کیلئے بنایا گیا تھا نیب نے ملک کے اداروں کو مفلوج کر دیا ہے، نیب کے موجودہ حالات کے ذمہ دار چیئرمین نیب ہی ہیں، نیب اس وقت جو ملک کے ساتھ کر رہا ہے وہ معمولی بات نہیں ہے اگر دوبارہ حکومت میں آئے تو سب سے پہلا کام نیب کا خاتمہ کریں گے۔ اگر کرپشن پکڑنا مقصد ہو تو اس لئے ادارے اور قوانین موجود ہیں، نیب کو ایف آئی اے میں ضم کر دینا چاہیئے، آج نیب کی وجہ سے کوئی افسر فائل پر دستخط کرنے کو تیار نہیں ہے، شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ موجودہ چیئرمین نیب کا تقرر پیپلزپارٹی کے سفارش کردہ ناموں میں سے کیا لیکن یہ علم نہیں تھا کہ وہ بعد میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے ساتھ ایسا سلوک کریں گے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں