کوئٹہ : کلثوم بلوچ قتل کے خلاف 21 جون کو مظاہرہ کیا جائے گا۔ برمش یکجہتی کمیٹی شال

برمش یکجتی کمیٹی شال کے ذمہ داران نے کہا کہ چودہ جون دو ہزار بیس کی درمیانی شپ تمپ کے علاقے دازن میں مسلح گروہوں نے ایک گھر میں گھس کر کلثوم بنت سعید کو بیدردی سے انکے چار بچوں کے سامنے قتل کردیا اور گھر سے لاکھوں مالیت کا سامان لوٹ کر چلے گئے۔بیان میں کہا گیا کہ بلوچستان میں بلوچ چادر و چار دیواری کے تقدس کی پامالی اور بلوچ خواتین کا قتل عام ایک دلخراش واقعہ ہے جسکی جتنی مذمت کی جائے کم ہے ایسے واقعات کا مقصد بلوچ سماج میں ایک خوف اور اضطراب کا ماحول جنم لے چکا ہے جسکی وجہ سے کئی گھرانے خوف کے ماحول میں زندگی گزارنے پہ مجبور ہے۔برمش کمیٹی شال کے ذمہ داران نے اپنے بیان میں کہا کہ چھبیس مئی کو تربت کے علاقے ڈنک میں شہید ملک ناز کی شہادت اور برمش کے زخمی ہونے کے واقعات کے خلاف ملک کے مختلف شہروں میں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئی اور حکومت اور ریاستی اداروں کو بلوچستان میں ڈیتھ اسکواڈ کے خاتمے اور چوری،ڈکیتی اور اقدام قتل کے واقعات میں ملوث عناصر کے بارے آگاہی فراہم کی گئی اور مطالبہ کیا گیا کہ ایسے واقعات میں ملوث عناصر کا قلع قمع کیا جائے۔لیکن اسکے باوجود بلوچستان کے مختلف علاقوں میں منشیات فروش،ڈیتھ اسکواڈ کے کارندے، چور اور ڈکیٹ سر عام اسلحہ لئے عوام کے تنگ کئے ہوئے ہیں اور ان سب عناصر کی سرپرستی میں حکومتی ادارے ملوث ہے۔برمش یکجتی کمیٹی شال اکیس جون کو شال میں کلثوم بلوچ کے قتل عام کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرہ کریں گی جس میں بلوچستان نیشنل پارٹی، نیشنل پارٹی، نیشنل ڈیموکریٹک پارٹی اور پشتونخواہ میپ کے علاوہ دیگر سیاسی و مذہبی جماعتیں شرکت کریں گی۔
برمش کمیٹی شال کے ذمہ داران نے بیان کے آخر میں کہا کہ تمام انسان دوستوں،سوشل ایکٹیوسٹوں اور طالب علموں سمیت مختلف شعبہ حیات سے تعلق رکھنے والے لوگوں سے شرکت کی اپیل کرتے ہیں کہ وہ بلوچستان کو انصاف دلانے کے لئے اپنا کردار ادا کریں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں