ھؤر ماث(بئر بہوٹی)
تحریر؛زوراخ بزدار
ھؤر_ماث (بئر بہوٹی)
ساون اور بئر بہوٹی کا ساتھ
بلوچی نام ( ھؤر ماث) (بارش کی ماں) انگریزی( Red Velvet Mite)
عربی(کاغنہ)
فارسی (کرم عروسک)
سندھی(مینھن وساونڑو)
پنجابی (لال بی بی)
حشرات الارض میں سے ایک مشہور کیڑا ہے۔ جو حشرات الارض میں سب سے زیادہ خوبصورت کیڑوں میں سے ایک ہے
برسات میں خاص کر ساون بھادوں میں پیدا ہوتا ہے۔
رنگ:۔ نہایت سرخ
جس سرخ کو حلوان کہتے ہیں
اپنے چمکدار سرخ رنگ اور مخملی جلد کی وجہ سے ایک امتیازی حیثیت رکھتی ہے۔ اس کا سائز پانچ سے چھ ملی میٹر تک ہوتا ہے۔آٹھ ٹانگیں اور مکڑی جیسا منہ۔ اصل میں ان کا گہرا سرخ رنگ ان کے شکاریوں کے لئے وارننگ ہوتا ہے کہ یہ زہریلے ہیں لہٰذا ان سے دور رہا جائے۔
بیر بہوٹیاں مٹی میں رہتی ہیں اور سال کا اکثر حصہ زیر زمیں ہی گزارتی ہیں۔ اور جب یہ زمیں کے نیچے ہوتے ہیں تو دوسری زبانوں کا تو پتہ نہیں بلوچی میں اس وقت انکو (ہاخاں پلکو) کہتے ہیں جس ترجمہ ہے مٹی میں لیتھڑی ہوئی.
یہ اپنے شکار کے لیے ایک گڑھا سا بنالیتی ہیں خود اسکے اندر ہوتی ہیں چھوٹی چیونٹی یا اس طرح کی ننھی سی کوئی جاندار اگے انکے بنائے ہوئے اس گڑھے میں گر جائے یہ فوراً اس دبوچ لیتی ہیں.
اور یہی انکا خوراک ہے.
آگر آپ تجربہ کرنا ہے تو آپ ایک باریک دھاگہ لیکر انکے گڑھے کے پیندے میں ہلکی سی حرکت دیں یہ فوراً اسکو دبوچ لے گی اور آپ اگر جلدی کھینچ لیں تو آپ اس باہر نکال بھی سکیں گے.
مگر جب برسات کے موسم میں بارش ہوگی تو یہ جلد ہی باہر آجائیں گی
اور جونہی باہر پہنچتی ہیں انکے جسم پہ یہ مخملی پیرہن بھی آتی اور انکے وجود میں بھی ایک خاص تبدیلی آتی ہے. یہ موٹے ہوجاتے ہیں.
آپ شوچ رہے ہونگے یہ کیسے ممکن ہے اتنی جلدی تو عرض ہے کہ چیونٹیاں کتنی جلدی موٹی بھی ہوجاتی ہیں اور اتنے لمبے پر بھی انکے نکل آتے ہیں.
بہر موسم گرما کی بارش کے بعد یہ سینکڑوں ہزاروں کی تعداد میں باہر نکل آتی ہیں۔ ان کی خوراک میں دیمک، چھوٹی مکڑیاں اور پھپوندی وغیرہ شامل ہیں۔
بیر بہوٹی کے جنسی ملاپ کا طریقہ بھی انتہائی دلچسپ ہے۔ سب سے پہلے نر بیر بہوٹی اپنے اسپرمز کو کسی گھاس کے تنکے یا پتے وغیرہ پر خارج کرتا ہے اور ان اسپرمز کے گرد ایک ریشمی دھاگے جیسا تار لپیٹتا جاتا ہے۔ مادہ بیر بہوٹی ان دھاگے جیسے اروں کی مدد سے نر کا سراغ لگاتی ہے۔ اگر دونوں میں باہمی کشش ہو اور مادہ بھی آمادہ ہو تو یہ دونوں نر کے اسپرم اٹھا لیتے ہیں اور پھر مادہ مٹی میں اپنے انڈے دیتی ہے۔ اگر کوئی اور نر بیر بہوٹی کو کسی دوسرے نر بیر بہوٹی کے دھاگے اور اسپرمز نظر آتے ہیں تو وہ ان کو تباہ کر کے ان کی جگہ اپنے اسپرمز خارج کر دیتا ہے۔ مکمل بیر بہوٹی بننے تک اس کیڑے کے مختلف مراحل ہیں۔ جیسے کہ انڈا، لاروا وغیرہ۔
بیر بہوٹیاں ماحول دوست اور انسان کے لئے مفید ہیں۔ یہ مٹی میں موجود نقصان دہ کیڑوں کو کھاتی ہیں۔ اس کے علاوہ مختلف اقسام کی بیکٹیریا وغیرہ بھی کھا جاتی ہیں جو کہ پودوں اور فصلوں کے لئے مضر ہوتی ہیں۔
یہ تحقیق ابھی باقی ہے کہ بیر بہوٹی (ھؤر ماث) دوبارہ ہاخاں پلکو بن جاتی ہے یا پر والی چیونٹی کی طرح مرکھپ جاتی ہے.
بہر اگر مرجاتی ہے تو نمی والے زمین میں اسکے انڈوں سے پھر سے ہاخاں پلکوں نکل آتے ہونگے.