عمران خان نے عوام کو دو وقت کی روٹی کا محتاج بنا دیا ہے،مولانا واسع
لورالائی: جے یو آئی کے صوبائی امیر رکن قومی اسمبلی مولانا عبد الواسع نے کہا ہے کہ عمران خان کی ناکام حکومت نے ملک کو معاشی اور سیاسی طور پر ناقابل تلافی نقصان پہنچاکر عوام کو دو وقت روٹی کا محتاج بنا دیا ہے خارجہ پالیسی کی ناکامی کے باعث ہمارے ہمسائیہ ممالک ہم سے ناراض ہیں عمران خان اسرائیل کو تسلیم کرنے کے بہانے تلاش کر رہا ہے لیکن ہمارے موجودگی میں وہ یہ خیال دل سے نکال لیں۔ یہ بات انہوں نے لورالائی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کے صدر و جمعیت کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمان کے دورہ لورالائی قلعہ سیف اللہ خانوزئی اور کچلاک میں کامیاب جلسوں خصوصی طور لورالائی میں قائد کے پرتباک استقبال کرنے اور پی ڈی ایم کے تاریخی جلسہ عام کے انعقاد پر لورالائی سمیت پورے ژوب ڈویژن کے عو ام کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور پی ڈی ایم کے تمام رہنماوں محمود خان اچکزئی،نیشنل پارٹی، بی این پی، پی پی پی، مسلم لیگ (ن) اور دیگر کی شرکت پر بھی انکا مشکور ہوں انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنی آنا اور زد چھوڑ کر ملک میں فوری عام الیکشن کا اعلان کردیں تاکہ عوام کو اپنی مرضی کے نمائندے منتخب کرنے کا موقع ملے انہوں نے کہا کہ حکومت کو ہر صورت جانا ہوگا اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت جاری رہی تو ہم اپنی تحریک میں شدت لانے پر مجبور ہو جائینگے قوم پر مسلط حکومت سے نجات دلاکر قوم کا مزید استحصال نہیں کرنے دینگے انہوں نے کہا کہ انیس جنوری کو اسلام آباد ریلی میں بلوچستان کے عوام بھی شریک ہونگے ہم الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کرتے ہوئے پی ٹی آئی فارن فنڈنگ کیس کے خلاف بھر پور احتجاج کرینگے کیونکہ اس کیس میں اسرائیل بھارت اور امریکہ نے عمران خان کی مالی سپورٹ کی ہے ہم اسے ضرور بے نقاب کرینگے انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن فارن کیس میں فریق بننے کے بجائے غیر جانبدار رہتے ہوئے فوری کوئی فیصلہ کرے تو پی ڈی ایم کو تحریک چلانے کی ضرورت نہیں پڑیگی کیونکہ عمران خان ائین کے ارٹیکل باسٹھ اور تریسٹھ کے زد میں آکر ازخود فارغ ہو جائینگے انہوں نے کہا جے یو ائی نیب کو نہیں مانتی او ر مولانا اسکے سامنے کھبی پیش نہیں ہونگے انہوں نے کہا کہ دو ہزار اٹھارہ کے فراڈ الیکشن کو اسی وقت ہم نے ماننے سے انکار کردیا تھا انہوں نے کہا کہ دھاندلی زدہ جعلی فراڈ اور ناجائز الیکشن کی صورت میں اس حکومت کو غیر آئینی سمجھتے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اگر بھارت میں نریندرمودی الیکشن جیت گیا تو مسئلہ کشمیر کے حل میں بڑی مدد ملیگی لیکن انکے آنے کے بعد کشمیر کو انہوں نے باقاعدہ اپنا حصہ قرار دیکر ائینی طور پر اسے بھارت میں ضم کردیا آج وزیر اعظم کو جواب دینا چاہیے کہ اپکی مودی سے کیا ڈیل ہوئی تھی انہوں نے کہا کہ گلگت بلدستان کو الگ صوبہ بنانے پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں لیکن فاٹا کے ایک کروڑ سے زائد پشتون عوام کو کیوں صوبہ بنانے کا حق نہیں ہے نے کہا کہ پی ڈی ایم میں کوئی اختلافات پیدا کرنے کی جرات نہیں کرسکتا ہم متحد اور ایک پیج پر ہیں۔


