راشن تقسیم اور احساس پرگروام میں اراکین اسمبلی کے چہیتوں کو نوازنے کا انکشاف

کوئٹہ: بلوچستان میں بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام اور حکومتی راشن مستحق افراد کی بجائے سیاسی جماعتوں کے اراکین اسمبلی کے من پسند افراد میں تقسیم کرنیکاانکشاف ہوا ہے ذرائع نے انتخاب کو بتایاکہ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے پولیو ورکرز کو تین دن کے اندر اندر صوبے بھر سے مستحق افراد کے کوائف جمع کرنے کی ٹاسک دے دیا تاہم وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے اپوزیشن جماعتوں کے اجلاس جو کہ بلوچستان نے اسمبلی کے سبزہ دار پر منعقد ہورہاتھا جس میں اپوزیشن کے لیڈر ملک سکندر ایڈووکیٹ سمیت تمام اراکین اسمبلی موجود تھے وزیراعلیٰ نے تین گھنٹے کی طویل ملاقات کے بعد اپوزیشن رہنماؤں کے مشترکہ پریس کانفرنس میں کورونا وائرس کے حوالے سے اپوزیشن جماعتیں حکومت کا ساتھ دینے کی عندیہ دیا ذرائع نے انتخاب کو بتایاکہ جب تین دن کے اندر اندر تمام کوائف ڈپٹی کمشنر کوفراہم کئے تو انہوں نے کہاکہ اب یہ راشن اور بارہ ہزار روپے اراکین اسمبلی کی جانب سے فراہم کردہ اعدادو شمار کے مطابق تقسیم ہوگا اور اسکے لیے اراکین اسمبلی کو صرف ایک دن فراہم کیا جبکہ بعد میں اس میں توسیع بھی کردی گئی اراکین اسمبلی نے اپنے اپنے پارٹی ورکروں کے نام اور شناختی کارڈ کے نمبر فراہم کیے ذرائع نے انتخاب کو بتایاکہ میں کوئٹہ کے ایک ایم پی اے کے ساتھ بیٹھا تھا کہ ایک شخص نے آکر درخواست کی کہ میرا نام بھی مستحقین میں ڈال دیں جن کی 3مسافر کوچز چل رہی ہیں کیا یہ بھی مستحق کے کھاتے میں آئے گا یقینااس پر مستحق کے کھاتے میں آئے گا یقینا اس پر مستحق افراد ایک مرتبہ پھرپریشانی کا شکار ہوگئے اور ایک دوسرے سے سوال کرتے رہے ہیں ایماندار وزیراعلیٰ اپوزیشن کی ایک دھمکی سے اپنے موقف سے ہٹ گئے ہیں؟ اسکاجواب وزیراعلیٰ بہترانداز میں دے سکتے ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں