روس کی مسلط کردہ جنگ کیخلاف یوکرین کی سفارتی حمایت جاری رکھیں گے، نیٹو

برسلز (مانیٹرنگ ڈیسک)نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ روسی جارحیت سے اپنے دفاع میں یوکرین کو جتنا بھی وقت لگے، ہم مدد کرتے رہیں گے۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ مغربی ممالک کے عسکری اتحاد کی 30 رکن ممالک یوکرین کو ایندھن، جنریٹرز، طبی سامان، سرمائی سازوسامان اور ڈرون جیمنگ ڈیوائسز سمیت غیر معمولی اسلحہ فراہم کر رہا ہے۔نیٹو کے جنرل سیکرٹری نے مزید کہا کہ مجھے امید ہے کہ اتحادی ممالک کے وزرائے خارجہ بھی یوکرین کی سفارتی حمایت کو جاری رکھیں گے اور رومانیہ میں ہونے والے نیٹو اجلاس میں کچھ مزید مطالبات بھی رکھوں گا۔نیٹو کے سیکرٹری جنرل نے ان غیر نیٹو ممالک پر زور دیا ہے جو انفرادی طور پر یا گروہی طور پر یوکرین کی مدد کرنا چاہتے ہیں کہ یوکرین کو فضائی دفاعی نظام اور دیگر ہتھیار فراہمی کوشش کرتے رہیں کیوں کہ بطور تنظیم نیٹو اسلحہ فراہم نہیں کرسکتا۔جنرل سیکرٹری جینز اسٹولٹن برگ نے روس سے جنگ کے خاتمے تک یوکرین کی مدد کرتے رہنے کے عزم کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جنگ کے شکار ملک یوکرین کی مسلح افواج کو مغربی معیار کے مطابق جدید فوج میں تبدیل کرنے میں مدد کریں گے۔خیال رہے کہ رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میں 29اور 30 نومبر کو ہونے والا نیٹو اجلاس اس وعدے کے تقریبا 15 سال بعد منعقد ہو رہا ہے کہ یوکرین اور جارجیا ایک دن نیٹو میں شامل ہوں گے اور اسی پر اعتراض کرتے ہوئے روس نے یوکرین پر حملہ کیا ہے۔اس اجلاس میں بوسنیا، جارجیا اور مالڈووا کے وزرائے خارجہ بھی شرکت کریں گے جن کے بارے میں نیٹو کا موقف ہے کہ وہ روس کے دبا میں آ رہے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں