غزہ میں اسرائیلی بمباری سے الاہلی عرب ہسپتال مکمل تباہ ہوگیا

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیلی بمباری نے غزہ شہر کے الاہلی عرب ہسپتال کو مکمل تباہ کر دیا، جب کہ ایک مریض بچہ انخلا کے بعد سردی کی وجہ سے دم توڑگیا۔ قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کے مطابق یہ حملہ اسرائیلی فوج کی جانب سے وسطی نصیرات پناہ گزین کیمپ اور جنوبی خان یونس کے رہائشیوں کے لیے نقل مکانی کے نئے احکام جاری کیے جانے کے بعد کیا گیا ہے۔ حماس کا ایک وفد مصری ثالثوں کی میزبانی میں جنگ بندی مذاکرات کے لیے قاہرہ میں موجود ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ پر اسرائیل کی جنگ میں کم از کم 50 ہزار 912 فلسطینیوں کی شہادت اور ایک لاکھ 15 ہزار 981 کے زخمی ہونے کی تصدیق ہوئی ہے۔ علاوہ ازیں موراگ کوریڈور پر مکمل کنٹرول حاصل کرنے اور رفح شہر کو گھیرے میں لینے کے بعد اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی کے متعدد علاقوں پر توپ خانے سے گولہ باری کی ہے۔ العربیہ کے نمائندے کے مطابق توپ خانے کی گولہ باری نے خان یونس کے مشرقی حصے، صلاح الدین محور کے مشرقی علاقوں اور جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے جنوب میں قیزان النجار میں الکلیہ سٹریٹ کو نشانہ بنایا۔ گولہ باری نے شمالی غزہ کی پٹی میں بیت لاہیا شہر کے شمال مشرق میں ام النصر گاو¿ں کے آس پاس کے علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔ غزہ شہر کے مشرقی علاقوں پر بھی شدید گولہ باری کی گئی۔ قبل ازیں اسرائیلی وزیر دفاع یسرائیل کاٹز نے تصدیق کی تھی کہ فوج کی سرگرمیاں جلد بھرپور طریقے سے غزہ کے بیشتر علاقوں کو شامل کرنے کے لیے وسیع ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا تھا کہ اسرائیلی فوج کی سرگرمی جلد ہی مضبوطی سے پھیلے گی تاکہ غزہ کا بیشتر حصہ شامل ہو جائے اور آپ کو جنگی علاقوں کو خالی کرنا پڑے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں