حکومت بلوچستان کا دہاڑی دار ملازمین کی خدمات لینے کا فیصلہ

کوئٹہ:حکومت بلوچستان کے ترجمان لیاقت شاہوانی نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ نوول کرونا وائرس سے بچا کے لئے دفعہ144،لاک ڈان اور سوشل ڈسٹینس کے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کریں بصورت دیگر حکومت مزید سخت اقدامات اٹھانے پر مجبور ہو گی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز میڈیا کوبریفنگ دیتے ہوئے کیا۔ لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ نوول کرونا وائرس سے پیشگی بچا کے لیے حکومت نے دفعہ 144 کا نفاذ کر کے شہروں کے لاک ڈان کے احکامات دئیے ہیں بلکہ ہم سوشل ڈیسٹینس اور شہریوں و عوام کو گھروں میں رہنے کی بھی آئے روز تلقین کرتے رہتے ہیں جو ضروری ہے تاہم لاک ڈان کی وجہ سے مزدور پیشہ افراد مشکل صورتحال سے دوچار ہوئے ہیں جن کی داد رسی کے لئے حکومتی سطح پر اقدامات شروع کر دئیے گئے ہیں،حکومت نے یومیہ دیہاڑی پر کام کرنے والے افراد کو 2 کیٹیگریز میں تقسیم کیا ہے،ایک وہ ڈیلی ویجر طبقہ ہے جو سفید پوش ہے اور وہ کسی کے آگے ہاتھ پھیلانے کی بجائے بھوکے سونے کو ترجیح دیتا ہے ہم ان لوگوں سے مختلف خدمات لیں گے اور اس کے بدلے انہیں معقول اجرت دی جائے گی،جبکہ پہلے مرحلے میں حکومت دیہاڑی دار مزدوروں کو ان کے گھر راشن پہنچائیگی،بلکہ مستحقین تک راشن پہنچانے کے مختلف طریقے بھی زیر غور ہیں،انہوں نے کہا کہ حکومت اور انتظامیہ کی کوشش ہے کہ بن کہیں بھی لوگوں کا ہجوم نہ رہے،ہمارے پاس ٹیسٹنگ کٹس کی کمی ہے جس کے لئے وفاقی حکومت کو آگاہ کیا جا چکا ہے اس کے علاہ بلوچستان حکومت نے سنئیر آفیسران پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو ملکی اور بین القوامی ڈونرز سے رابطہ کرے گی،انہوں نے کہا کہ ہم ایک ہیلپ لائن بھی بنارہے ہیں جس پر کرونا وائرس کی علامات والے افراد رابطہ کر کے طبی سہولیات حاصل کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اب تک 5ہزار این 95 ماسک سمیت دیگر سامان موصول ہو چکا ہے جس میں سے ہم حفاظتی سامان ہسپتالوں کو فراہم کریں گے۔انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ دفعہ144،لاک ڈان اور سوشل ڈیسٹینس کے حکومتی احکامات پر عمل درآمد کریں بصورت دیگر حکومت مزید سخت اقدامات کرنے پر مجبور ہو گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں