اے پی سی،ثناء بلوچ اپنی سیاست بچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں، عمیر محمد حسنی

کوئٹہ:مشیر وزیراعلی بلوچستان میر عمیر جان محمد حسنی نے ایم پی اے خاران ثناء بلوچ کے بیان پر سخت ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ثناء بلوچ نے جو آل پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کررہے ہیں.وہ موصوف صرف اپنے سیاست کو بچانے کی ناکام کوشش میں مصروف ہیں.یہ وقت سیاست کا نہیں خدا را میں ان لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں عوام میں جھوٹ پر مبنی خبریں پھیلانے سے گریز کریں.اس کم وسائل اور کم حوالہ جات میں بھی تفتان نے6000 لوگوں قرنطینہ کرکے گزارچکا ہے۔ جس میں سے 30 کے قریب لوگ خاران کے نکلیں۔ جس میں سے 2 افراد میں کورونا پازیٹیو نکلاان کو شیخ زید ہسپتال کوئٹہ میں قائم آئسولیشن وارڈ میں داخل کردیا گیا.کچھ لوگ اس مسئلے پر سیاست بچانے کیلئے کہ رہے ہیخاران میں قرنطینہ وارڈ بنانا ٹھیک نہیں ہیں میں ان اس کہنا چاہتا ہوں جو 30 لوگوں کو تفتان میں قرنطینہ کیا گیا تھا ان کو اس مشکل گھڑی میں نکال دیتے۔ اور 2 افراد کا ٹیسٹ پازیٹیو آیا ان کو کیا ہم واپس ایران بھیج دیتے۔ بلکہ ہم نے ان کو اپنایا تفتان کے ڈاکٹر ز اور لوگوں نے ان کا خیال رکھا۔لہذا ایسی باتیں کرنے سے گریز کریں۔ اور اس مشکل گھڑی میں عوام کو یکجاء کرنے کا وقت ہے نا کہ تقسیم کیا جائیں۔اتنا ہی شوق تھا ہمارے ایم پی اے خاران کو تو جو 2 مریض شیخ زید ہسپتال میں قرنطینہ وارڈ میں ہے۔ان سے ملکر عیادت ہی کرلیتے تھے۔خاران کے30 افراد تفتان میں قرنطینہ سینٹر میں مقیمہیں ابھی تک کوئی ان سے ملنا تو دور کی بات ہے فون پر بھی یہ نا پوچھا ان کا کیا حال ہے ان کو خیال رکھا جا رہا ہے کہ نہیں.میر عمیر حسنی نے کہا کہ اس وقت زائرین اور تاجروں سمیت 160 افراد کے قریب تفتان میں قرنطینہ وارڈز میں موجود ہے۔ ہم 6000 لوگوں کو قرنطینہ میں رکھ چکے ہیں۔ہمارے لئے 160 لوگ اس حوالے سے گچھ نھی نہیں ہیں۔ تفتان میں تقریبا 2000 لوگوں کو قرنطینہ کیا جاسکتا ہے.اس کے علاوہ ہم نے کورونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں خاران اور واشک میں بھی قرنطینہ وارڈز بنائیں ہیں۔ یہ قرنطینہ وارڈز ان لوگوں کے لئے تشکیل دیئے گئے ہیں جو وہاں رہائش پذیر افراد ہے۔ اگر خاران یا واشک میں ایسی کوئی وباء پھیلتی ہیں تو ان لوگوں کے لیئے جو وہاں کے افراد کا خیال رکھا جاسکے. انہوں نے کہا کچھ سیاسی نمائندے ماسک تقسیم کرکے چلے جاتے ہیں ان کو یہ نہیں پتہ کے ماسک پہننے کی وجہ کیا۔لہذا ہمیں اپنا کام کرنے دیں ہم سیاسی حوالے سے اس وقت کوئی قدم نہیں اٹھارہے بلکہ انسانی ہمدردی کے حوالے سے اپنا کام سرانجام دے رہے ہیں.افسوس اس بات کا ہوتا ہے جو بلاجواز سیاسی پوائنٹ سکورنگ کرنے کیلئے اس مشکل گھڑی میں اپنی سیاست میں مصروف ہیں

اپنا تبصرہ بھیجیں