طبی سہولیات کی ضرورت ہے، استعداد بڑھاناہوگی، جام کمال

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال نے کہا ہے کہ مجموعی طور پر 9لاکھ لوگ بیرون ملک سے پاکستان آئے جن کا کچھ نہیں پتہ کہاں ہیں، ہمیں ایسے لوگوں کی نشاندہی کرکے ٹیسٹنگ کرنی ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے گزشتہ روز نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔جام کمال کا کہنا تھا کہ ہم نے ایران سے آنے والے 5ہزار زائرین تفتان میں رکھا، زائرین کا ہمیں معلوم ہے کہاں ہیں جبکہ 9لاکھ دیگر پاکستانی بھی بیرون ملک سے آئے۔ ساڑھے 12ہزار پاکستانی ہوائی راستے سے بلوچستان پہنچے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ معاون خصوصی زلفی بخاری سے زائرین سے متعلق کوئی بات نہیں ہوئی، میری جو بھی گفتگو ہوئی ہے وہ معاون خصوصی ظفرمرزا سے ہوئی، کروناوائرس کے کئی ایسے مریض ہیں جن میں کوئی علامات نہیں، ڈبل ٹیسٹنگ میں منفی آنے والے افراد کو گھروں کو جانے دے رہے ہیں۔وزیراعلی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں اب تک 2ہزارتک کروناٹیسٹ کرچکے ہیں، صوبے میں اس وقت 400افراد کے لیے ٹیسٹ کی سہولت ہے، آئندہ چند دنوں میں مزید ٹیسٹنگ کٹس مل جائیں گی، مزید کٹس مل جائیں گی تو تعداد5ہزار تک چلی جائے گی، وفاق سے کم سے کم 50ہزار تک ٹیسٹنگ کٹس مانگی ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بلوچستان میں وینٹی لیٹرز، پی پی ایز اور دیگر سامان کی ضرورت ہے، ہمیں ٹیسٹنگ کی استعداد بڑھانا ہوگی، ہمارے پاس پرائیویٹ سیکٹر میں کوئی وسائل نہیں، صوبے کا دارومدار صرف کوئٹہ کے اسپتالوں پر ہے، اس وقت ہمارے پاس مجموعی طور پر 60وینٹی لیٹر ہیں، خوش قسمتی ہے اس وقت بلوچستان میں کوئی کرونا مریض وینٹی لیٹر پر نہیں ہے، اس وقت طبی عملے کی ضروریات کو پورا کررہے ہیں۔وزیراعلی بلوچستان جام کمال نے کہا کہ ایران میں کرونا کیسز آنے کے بعد بارڈر سیل کیا، ڈاکٹرظفرمرزا بلوچستان آئے اور میرے ساتھ تفتان کا دورہ کیا، تفتان دوردراز علاقہ ہے، سہولتیں بھی نہیں تھیں، ایران نے بفرزون کے مقام پر 250،300لوگوں کو ٹھہرا دیا ایرانی حکام نے کہا یہ آپ کے لوگ ہیں آپ خود صورتحال دیکھیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں