یلتھ کیئر نظام کو جدید خطوط پر استوار کر نا وقت کا تقاضہ ہے،وزیر اعلی بلوچستان

کوئٹہ : وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ بلوچستان نے اس وقت کرونا وائرس کی روک تھام کے اقدامات کا آغاز کیاجب دوسرے صوبوں کو اس حوالے سے مکمل معلومات بھی نہ تھیں، صوبے میں ہیلتھ ایمرجنسی لگائی گئی، تفتان میں زائرین کو سہولتیں فراہم کی گئیں، قرنطینہ اور آئیسولیشن مراکز قائم کئے گئے اور حکومت بلوچستان نے اس حوالے سے اپنی ذمہ داریوں کی ادائیگی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، 28 فروری 2020 سے 26 مارچ تک کرونا وائرس سے متعلق 8 اجلاس منعقد کرتے ہوئے محکمہ صحت اور دیگر متعلقہ محکموں کو گائیڈ لائن فراہم کی گئی ، ان خیالات کا اظہارانہوں نے کرونا وائرس کے حوالے سے محکمہ صحت اور پی ڈی ایم اے کو دی گئی ذمہ داریوں اور اقدامات پر عملدرآمد کی پیش رفت اور کرونا وائرس سے متعلق طبی سامان کی خریداری سے متعلق امور کے جائزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چیف سیکریٹری بلوچستان فضیل اصغر ، چیئرمین وزیراعلیٰ معائنہ ٹیم سجاد احمد بھٹہ، سیکریٹری صحت،سیکریٹری خوراک ، سیکریٹری بلدیات، سیکریٹری خزانہ، ڈی جی پی ڈی ایم اے، سیکریٹری کھیل اور کرونا وائرس ایڈوائزری کونسل کے رکن ڈاکٹر شیرین خان نے بھی اجلاس میں شرکت کی، اجلاس کو سیکریٹری صحت نے کرونا وائرس کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات اور وزیراعلیٰ کی جانب سے مختلف اجلاسوں میں دی گئی ہدایات کے تناظر میں محکمہ صحت کی مجموعی کارکردگی ، ہسپتالوں کو مشینری کی فراہمی اور ضروری تعمیر و مرمت کے علاوہ انتظامی امور سمیت ہسپتالوں میں انسانی وسائل کی فراہمی کے بارے میں بریفنگ دی ، جبکہ اجلاس کو ڈی جی پی ڈی ایم اے کی جانب سے پی پی ای کٹس، ماسک اور دیگر طبی آلات کی خریداری سے متعلق امور پر آگاہی فراہم کی گئی، اجلاس کو بتایا گیا کہ ڈاکٹروں اور پیرامیڈیکس کو اب تک حفاظتی لباس، ماسک اور گلوز کی فراہمی میں کوئی کمی نہیں آنے دی گئی ہے اور خریداری کے جاری عمل کی تکمیل کے بعد ضرورت کے مطابق تمام ضروری طبی آلات دستیاب ہونگے، اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کے علاج و معالجہ کرنے والے ڈاکٹرز اور نرسسز کی رہائش کے لیے خصوصی ہوسٹلز کا انتظام کیا گیا ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ صورتحال کا تقاضہ ہے کہ ہیلتھ کیئر نظام کو جدید خطوط پر استوار کر کے کرونا وائرس سمیت دیگر وبائی امراض کے علاج و معالجہ کی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے اور کمزوریوں کو دور کیا جائے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ کرونا وائرس کے چیلنج کا سامنا کرنے کے ساتھ ساتھ اس حوالے سے ہم عوام کو جوابدہ بھی ہیں،انہوں نے کہا کہ اگر ایمرجنسی کی صورتحال کے دوران بروقت فیصلے اور اقدامات نہ اٹھائے جائیں توان فیصلوں کے مثبت نتائج نہیں مل سکتے، انہوں نے صوبائی سطح پر طبی آلات کی خریداری کے عمل کو جلد از جلد مکمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اس میں مزید تاخیر کسی صورت قابل قبول نہیں ، وزیراعلیٰ نے کہا کہ ماضی میں ہسپتالوں کی غیر ضروری مرمت پر خطیر فنڈز صرف کئے گئے جس سے وسائل کا ضیاع ہوا اور ہسپتالوں کی حالت زار بہتر نہ ہو سکی، وزیراعلیٰ نے محکمہ صحت کی کارکردگی کی بہتری کے لیے کئے گئے فیصلوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کی ہدایت کی، اجلاس میں کرونا وائرس کے پھیلا¶ کے اضافے کی صورت میں اس کی روک تھام کے لیے مجوزہ اقدامات کا جائزہ بھی لیا گیا جبکہ لاک ڈا¶ن پر مزید موثر عملدرآمد اور عوام میں کرونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے آگاہی مہم کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں