وفاقی حکومت غیر ملکی فشنگ ٹرالرز کے شکار کے معاملہ کو دبانا چاہتی ہے،طاہر بزنجو

اسلام آباد : سنیٹ کی اسٹینڈنگ کمیٹی برائے میرین افئیرز کا اجلاس چیئرپرسن محترمہ روبینہ خالد کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ وفاقی سیکریٹری برائے میرین افئیرز بھی اجلاس میں شریک تھے۔ اجلاس میں چائنیز فشنگ ٹرالرز کی صوبائی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر مرتب کئے گئے معائنہ رپورٹ کا جائزہ لیا گیا۔ معائنہ رپورٹ پر نیشنل پارٹی کے سنیٹر میر طاہر بزنجو نے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر تسلی بخش قرار دے دیا اور موقف اختیار کیا کہ وفاقی حکومت غیر ملکی فشنگ ٹرالرز کے شکار کے معاملہ کو دبانا چاہتی ہے۔ کمیٹی کے اجلاس میں سنیٹر میر طاہر بزنجو نے چائینئز فشنگ ٹرالرز کی شکار کی گئیں مچھلیوں کے تصاویر بھی دکھائے اور کہا کہ یہ وہ مچھلیاں ہیں جو علاقائی سمندری حدود میں وافر مقدار میں شکار ہوتی ہیں ماہیگیروں نے بھی اس کی تصدیق کی ہے لیکن جو رپورٹ یہاں پیش کیا گیا ہے وہ بادی النظر میں قابل اعتبار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے ساحل پر غیر ملکی ٹرالرنگ کے حوالے سے ساحلی عوام میں غم و غصہ پایا جاتا ہے لیکن دوسری طرف حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرنے کی بجائے اسے دبانا چاہتی ہے۔ یہ مسئلہ لاکھوں لوگوں کے معاش کا ہے اگر اس کو سرد خانہ میں رکھا گیا تو لوگ احتجاج کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ چائینیز ٹرالرز نے مبینہ طورپر صوبائی سمندری حدود کی جو خلاف ورزی کی ہے اس کے تحت ان کی شکار کی گئی مچھلیاں نیلام کئے جائیں اور ٹرالرز کے خلاف قانونی کاروائی کی جائے۔ سنیٹر میر طاہر بزنجو کا کہنا تھا کہ اس رپورٹ کو مزید قابل اعتبار بنانے کے لئے کمیٹی کا اجلاس گوادر میں منعقد کیا جائے جس میں ضلع گوادر کے ماہی گیر برادری کو بھی خصوصی طورپر مدعو کیا جائے۔ میر طاہر بزنجو کی اس تجویز کی کمیٹی میں شامل سنیٹر نے بھی تائید کی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں