تحریک عدم اعتماد سے مجھے کوئی خطرہ نہیں ہے اللہ خیر کریگا کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے،جام کمال خان

کوئٹہ:وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد سے مجھے کوئی خطرہ نہیں ہے اللہ خیر کریگا کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے وفاقی حکومت،بی اے پی اور اتحادی جماعتوں کے ارکان کی حمایت حاصل ہے،تحریک عدم اعتماد کا سیاسی طور پر مقابلہ کریں گے، چیئر مین سینیٹ کوئٹہ آرہے ہیں،عبدالقدو س بزنجو اور سردار یار محمد رند سے رابطہ ہوا ہے وہ میرے ساتھ ہیں، ہم استحکام سے بلوچستان میں گورننس اور سیاسی معاملات کو آگے لیکر جانا چاہتے ہیں ہم یہ نہیں چاہتے کہ کوئی ایساتاثر جائے کہ بلوچستان میں تبدیلی کا اثر کہیں اور پڑنا شروع ہو جائے۔یہ بات انہوں نے نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ وزیراعلیٰ جام کمال خان نے کہا کہ اپوزیشن تین سال سے حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش میں ہے انہوں نے بجٹ کے دوران بھی دھرنا دیا اور احتجاج کیا تحریک عدم اعتماد جمع کروانے کے بعد اپوزیشن کی کوشش ہے کہ وہ بلوچستان عوامی پارٹی یا اتحادیوں کو کسی نہ کسی طریقے سے اپنے ساتھ تحریک عدم اعتماد میں شامل کرے گزشتہ دو روز سے اتحادیوں سے رابطے میں ہوں ہماری نشستیں بھی ہوئی ہیں سردار یار محمد رند کے ساتھ رابطہ ہوا ہے انکی جماعت میرے ساتھ ہے صادق سنجرانی بھی بی اے پی کے ارکان کے ہمراہ کوئٹہ کا دورہ کریں گے وزیراعظم سے بھی رابطہ ہوا ہے وفاقی حکومت بھی مکمل تعاون کر رہی ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کی کوشش ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی میں وہ لوگ جنکی ناراضگیاں یا تحفظات ہیں انہیں گھیرے میں لاکر آگے کریں جہاں تک عبدالقدوس بزنجو کی بات ہے اپوزیشن ان سمیت بہت سے لوگوں کو اپنی جانب مائل کرنے کی کوشش کریگی دو دن سے اتحادی اور بی اے پی کے ارکان ایک ساتھ موجود ہیں عبدالقدوس بزنجو میرے پرانے دوست ہیں مگر تھوڑے جذباتی ہیں وہ پہلے بھی جذبات میں آچکے ہیں یہ کوئی پہلی بار نہیں ہے اپوزیشن سمیت دیگر لوگ ملکر ہمارے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرتے ہیں عبدالقدوس بزنجو کا پروٹوکول لینے کے معاملے پر وزیرداخلہ نے وضاحت بھی کی تھی کچھ ہمارے دوست ہیں جنکی باتیں بلکل بھی برا نہیں مانتا نہ اس حوالے سے دیکھتا ہوں انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کو تین ماہ بھی نہیں گزرے تھے تب سے تبدیلی کی باتیں شروع ہوئیں ہم نے تین سال حکومت بھی چلائی،کارکردگی بھی دیکھائی اور ڈیلو ر بھی کیا ہیہم آگے بھی اسی طرح چلیں گی انہوں نے کہا کہ جب وقت آئیگا تو اپوزیشن اور ہم دونوں یہیں موجود ہیں چیزیں وقت آنے پر واضح ہوجائیں گی اللہ خیر کریگا یہ کوئی ایسا مسئلہ نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ میرا میر عبدالقدوس بزنجو سے رابطہ اور ملاقات ہوئی ہے وہ میرے اور ہماری پارٹی کے ساتھ ہیں انکے گلے شکوے کچھ چیزوں پر ہیں جوہمارے ساتھ ہیں انکے بھی گلے شکوے ہیں جو نہیں ہیں انکے بھی گلے ہیں یہ سیاست میں ہوتا رہتا ہے انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہوگی کہ ان چیزوں کو ختم کرکے بلوچستان کبھی ایسی چیز کی مثال نہ بنے ماضی میں اگرچہ تبدیلی کا آغاز بلوچستان سے ہوا ہے لیکن ہم استحکام سے بلوچستان میں گورننس اور سیاسی معاملات کو آگے لیکر جانا چاہتے ہیں ہم یہ نہیں چاہتے کہ کوئی ایساتاثر جائے کہ یہاں تبدیلی کا اثر کہیں اور پڑنا شروع ہو جائے انہوں نے کہا کہ ماضی میں بلوچستان میں تحریک عدم اعتماد کے حالات بہت مختلف تھے اور آج صورتحال مختلف ہے مجھے کوئی خطرہ نہیں ہے ہم سیاسی ورکر ہیں تمام چیزوں کا سامنا سیاسی طور پر کریں گے

اپنا تبصرہ بھیجیں