حکومت حفاظتی کٹس، سیکورٹی،مریضوں کے علاج کے لئے آلات و ادویات فراہم نہیں کر رہی، بولان میڈیکل ٹیچرز

کوئٹہ (این این آئی) بولان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن نے رہنماؤں نے کہا ہے کہ حکومت داکٹروں کو حفاظتی کٹس، سیکورٹی،مریضوں کے علاج کے لئے آلات و ادویات، کورونا وائرس کے متاثرہ طبی عملے اور انکے خاندانوں کے لئے مناسب قرنطینہ سہولت مہیا کرنے سے قاصر ہے، فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں کورونا وائرس کے مریض کے انتقال کے بعد ڈاکٹروں اور عملے پر حملہ قابل مذمت ہے اگر یہی صورتحال رہی تو فرائض سرانجام دینا ممکن نہیں ہوگا، یہ بات بولان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کے صدر ڈاکٹر ظاہر مندوخیل، فاطمہ جنا ح چیسٹ ہسپتال کے شعبہ سینہ کا سربراہ ڈاکٹر شیرین خان نے ڈاکٹر خان بابر، ڈاکٹر مقبول لانگو، ڈاکٹر فاروق یو غور کے ہمراہ پیر کو کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ فاطمہ جناح چیسٹ ہسپتال میں کورونا وائرس میں مبتلا مریض کا پیر کو انتقال ہوگیا جس کے بعد اسکے لواحقین کی جانب سے آئی سی یو پر حملہ کر کے شیشے توڑ دئیے گئے، ڈاکٹروں نے حکومت سے طبی عملے کو حفاظتی سامان، عملے اور املاک کے تحفظ کے لئے سکیورٹی، مریضوں کے بہتر علاج کے لئے ادویات،آکسیجن اور سانس لینے کے لئے درکار آلات، کورونا سے متاثرہ طبی عملے اور انکے خاندان کے لئے مناسب آئی سولیشن و قرنطینہ سہولیات فراہم کرنے کا مطالبہ کیا تھا جو ابھی تک پورا نہیں ہو سکا، ڈاکٹر اس وقت خوف کے ماحول میں کام کر رہے ہیں مسائل کے باوجود بھی عوام کی خاطر خدمات سرانجام دی جارہی ہیں ڈاکٹروں نے اپنی مدد آپ کے تحت چندہ کرکے حفاظتی کٹس خریدیں لیکن وہ ناکافی ہیں ہم نے وقتا فوقتا تجاویز حکومت کو دی ہیں لیکن ان پر عملدآمد نہیں ہوتا، انہوں نے کہا کہ ہم حکام بالاکو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ اگر ان مسائل کو سنجیدیگی سے حل کرنے کے لئے اقدامات نہیں کئے گئے تو ڈاکٹروں کے لئے خدمات سرانجام دینا مشکل ہوگا ساتھ ہی کورونا وائرس تشویشناک حد تک پھیل جائیگا جس پر قابو پانا ممکن نہیں ہوگا انہوں نے کہا کہ عوام سرکار کی مبینہ غفلت کی سزا طبی عملے کو نہ دیں۔
٭

اپنا تبصرہ بھیجیں