کورونا کا ایمرجنسی فیز گزر گیا،ماضی میں عوام کا پیسہ ضائع کرنے والوں کو جواب دینا ہوگا،جام کمال

وزیراعلئ بلوچستان جام کمال خان کی زیر صدارت اعلئ سطحی اجلاس، جس میں۔کورونا وائرس کے تناظر میں کوئیٹہ کے اسپتالوں میں فراہم کی گئی سہولیات اور اسپتالوں کی ضروریات کا جائیزہ لیا گیا،۔ اجلاس میں فاطمہ جناح چیسٹ اینڈ جنرل اسپتال کے آکسیجن پلانٹ کی اپ گریڈیشن کی منظوری دی گئی، ۔شیخ زید اسپتال سول اسپتال اور بی ایم سی اسپتالوں کے آکسیجن پلانٹس کو بھی بھرپور طور پر فعال رکھنے کی ہدایت کی گئی،۔فاطمہ جناح اسپتال میں آئ سی یو بیڈز کی تعداد میں اضافے کے لیۓ فوری اقدامات اور مطلوبہ فنڈز کے اجراء کی منظو ری دی گئی،۔اجلاس میں سیکریٹری صحت نے بتایا کہکوروناوائرس ٹیسٹ کے لیۓ ایک مزید پی سی آر مشین اور ٹیسٹنگ کٹس کوئیٹہ پہچنے سے ٹیسٹ کرنے کی صلاحیت میں اضافہ ہوا ہے۔اسلام آباد سے لیبارٹری تربیت مکمل کر کے واپس پہنچنے والے ٹیکنیشنز کو فاطمہ جناح اسپتال کی لیبارٹری میں تعینات کر دیا گیا ہے۔
۔کوئیٹہ میں 5000رینڈم ٹیسٹنگ کی تیاری مکمل۔دو دن کے اندر آغاز کیا جاۓ گا۔۔محکمہ صحت کو کورنا وائرس ایمرجنسی کے تحت ملنے والے 20 کروڑ روپے سے طبی آلات کی خریداری کی گئی۔۔پی ڈی ایم اے کی تحت طبی سامان کی 80 فیصد خریداری مکمل کی گئی، ۔اجلاس کے شرکاء کو بریفنگ دیتے ہوےسیکریٹری خوراک نے کہا کہ گندم کے دستیاب اسٹاک سے فلور ملوں کو کل سے گندم کی فراہمی شروع کر دی جاۓ گی۔ ۔نئئی فصل سے دس لاکھ بو ری گندم کی خرید کے انتظامات مکمل کر لیۓ گیۓ،وزیراعلئ بلوچستان جام کمال نے کہا کہ کورونا وائرس سے صحت کے نظام اور اسپتالوں کی کمزوریاں سامنے آئی ہیں۔۔ایسا کوئ میکنزم نہیں بنایا گیا جس سے خرابی کے زمہ دار جواب دہ ہوسکیں۔کوئیٹہ کے تین اسپتالوں کے آکسیجن پلانٹس کے لیۓ ماضی میں 500 ملین روپے جاری ہوۓ۔۔عوام کاپیسہ ضائع کرنے والوں کو جواب دینا ہو گا۔
۔فائر فائیٹنگ کی بجاۓ مستقل بنیادوں پر پالیسیوں کی ضرورت ہے۔چیلنجز سے نمٹنے کے لیۓ پیشگی تیاری کا رجحان پیدا کرنا ہو گا۔۔کورونا وائرس کا ایمرجنسی فیز گزر گیا اب موجودہ صورتحال کے مطابق بروقت فیصلوں کی اہمیت ہے۔کورونا وائرس کا مقامی سطح پر پھیلاؤ تشویش ناک ہے۔موجودہ صورتحال کے مطابق تیاری کرنا ہے۔تمام متعلقہ محکموں کو زمہ داریاں دے دی گئیں اب وہ اس کے مطابق کام کریں۔کورنا وائرس کے چیلنج سے نمٹے کی کامیابی یا ناکامی سیاسی قیادت اور بیوروکریسی کی مشترکہ ہو گی۔۔بحثیت حکومت اپنے ہر عمل کی زمہ دار اور جواب دہ ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں